پوری قوم امن چاہتی ہے نہ کہ جنگ، وزیراعظم‘ وزیرداخلہ اور مقتدر حلقے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کرکے مذاکرات کو ترجیح دے چکے ہیں،مولانا سمیع الحق، قوم مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعا کرے ، مدارس پر دہشت گردی کاالزام لگانے والے آج ملک میں جنگ اور فوجی آپریشن کی بات کررہے ہیں ، تقریب سے خطاب

منگل 25 مارچ 2014 06:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء)جمعیت علماء اسلام کے امیر اورطالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ پوری قوم امن کی خواہاں ہے وہ جنگ نہیں چاہتی ، وزیراعظم‘ وزیرداخلہ اور مقتدر حلقے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کر تے ہوئے مذاکرات کو ترجیح دے چکے ہیں، قوم مذاکرات کی کامیابی اور ہر قسم کی سازشوں سے اسے محفوظ رکھنے کی دعا کر ے،مدارس پر دہشت گردی کاالزام لگانے والے آج ملک میں جنگ اور فوجی آپریشن کی بات کررہے ہیں جبکہ مدرسے والے اوران کا یہ خادم امن اور مذاکرات کا بیڑہ اٹھائے دنیا کو امن و سلامتی کا پیغام دے رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مولانا سمیع الحق ایبٹ آباد کے خانقاہ ہاشمیہ دھتموڑ میں دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس کا اہتمام جمعیت علماء اسلام کے اہم رہنما صاحبزادہ عتیق الرحمن ہاشمی نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

تقریب میں وفاقی وزیر امذہبی امور سردار محمد یوسف نے بھی شرکت کی اوراجتماع سے خطاب بھی کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ جو نام نہاددینی طبقے سیکولر ولبرل لابیاں ‘دفاعی ‘سفارتی ‘ سیاسی تجزیہ نگار‘ اینکرز و کالم نگار ‘ اورمغرب کے اشاروں پر آپریشن اور جنگ کاطوفان برپا کئے ہوئے ہیں، ان سب کا ایک بریگیڈ بنا کر اِسے طالبان سے مقابلہ کرنے کیلئے بھیجا جائے تاکہ اُن کا شوق جنگ وجدال پورا ہو اور فتح پاکر یہ قوم کا ہیرو کہلا سکیں اور اگر فتح نہ ہو تو فکری انارکی وانتشار سے قوم بچ جائے گی اور ہمارے غیور بھائی وبہادر فوج بھی اس خون خرابے کے عمل سے بچ جائیں گے۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ خوشی کا مقام ہے کہ پوری قوم امن چاہتی ہے نہ کہ جنگ اور حکمران ‘وزیراعظم‘ وزیرداخلہ اور مقتدر حلقے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کرکے مذاکرات کو ترجیح دے چکے ہیں۔ اب قوم کو مذاکرات کی کامیابی اور ہر قسم کی سازشوں سے اسے محفوظ رکھنے کی دعا کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :