پارلیمانی لاجز میں غیر اخلاقی حرکات کے ٹھوس شواہد نہیں مل سکے،تحقیقاتی کمیٹی ، پارلیمانی لاجز کی مانیٹرنگ اور سکیورٹی ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے، آئی بی

منگل 25 مارچ 2014 07:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء)پارلیمانی لاجز کی تحقیقاتی کمیٹی میں پارلیمانی لاجز میں غیر اخلاقی حرکات کے ٹھوس شواہد نہیں مل سکے جبکہ آئی بی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پارلیمانی لاجز کی مانیٹرنگ اور سکیورٹی ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹرین کی موجودگی میں اگر کوئی ملازمین یا پھر مہمان کوئی غیر اخلاقی حرکات کرتا ہے تو اس کی ذمہ داری ارکان اسمبلی پر نہیں ہے۔

کمیٹی کا اجلاس منگل کو ہوگا۔ جس میں سی ڈی اے اور پولیس حکام کے موقف کا جائزہ لیا جائیگا۔

پیر کو پارلیمانی لاجز کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں اراکین کمیٹی سی ڈی اے اور آئی جی کے اعلیٰ حکام نے شرکت شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سی ڈی اے اور آئی بی کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔

آئی بی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پارلیمانی لاجز کی مانیٹرنگ اور سکیورٹی ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔کمیٹی کو خصوصی دعوت پر ارکان اسمبلی نے بتایا کہ ہم نے اپنے آپس پاس کوئی غیر اخلاقی حرکات نہیں دیکھی ۔خصوصی دعوت پر رکن اسمبلی شیخ وسیم اختر ،پرویز ملک اور نسیمہ بی بی نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین کمیٹی روحیل اصغر نے کہا کہ اب کمیٹی کے اجلاس میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے یہ ظاہر ہو کہ ارکان اسمبلی غیر اخلاقی حرکات میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی بی اور سی ڈی اے کی جانب سے بھی ایسے کسی ارکان اسمبلی کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس آج بھی ہوگا۔