تھرپارکر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور لوگوں کے معیار زندگی کومستقل طورپر بہتر کرنے کے لئے حکومت سندھ کا تھرڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ، وزیراعلیٰ سندھ کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات کو دو ہفتے کے اندر فزیبلٹی رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت

منگل 25 مارچ 2014 06:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء)تھرپارکر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور لوگوں کے معیار زندگی کومستقل طورپر بہتر کرنے کے لئے حکومت سندھ نے تھرڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے )کے قیام کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ تھر پارکر کے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی خشک سالی سے متاثرہ نہ ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات کو دو ہفتے کے اندر فزیبلٹی رپورٹ مکمل کرنے کے احکامات دیئے ہیں تاکہ ٹی ڈی اے بل کے مسودے پر آئندہ کا بینہ اجلاس میں غور خوض کر کے حتمی منظوری سندھ اسمبلی سے لی جاسکے۔

یہ احکامات انہوں نے تھرپار کر میں خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے سے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران دیئے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو تھرپارکر ڈولیپمینٹ اتھارٹی کی منصوبہ بندی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، سڑکوں ودیگر مواصلاتی سہولیات ، صحت ، تعلیم ، لائیواسٹاک کے فروغ، غربت کے خاتمے اور کمیونٹی کو بااختیار بنانے جیسی اسکمیوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کے احکامات بھی دیئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی نے ہمیشہ تھر کے پسماندہ عوام کی خدمت کی ہے اورذوالفقار علی بھٹو پہلے ملکی رہنما تھے جنہوں نے خشک زون جیسے علاقوں کی ترقی کے لئے "سندھ ایرڈزون ڈولپمنٹ اتھارٹی "کا بنیاد رکھا تاہم ان کے بعد حکومت میں آنے والوں نے اس پر دھیان نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ تھر پارکر کے متاثرہ علاقوں میں قلیل مدتی امدادی سرگرمیوں کے علاوہ حکومت سندھ تھرپارکر میں خشک سالی کی صورتحال سے مستقل بنیاد پر نمٹنے کے لئے ضلع تھر پارکر میں مو ثر میکنزم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تھر پارکر میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ٹراسپورٹرز کے مسائل حل کرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کے کورآرڈینٹر تاج حیدر کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی جس میں محکمہ خوراک اور محکمہ خزانہ کا ایک ایک نمائندہ بھی ہوگا تا کہ ٹراسپورٹرز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خوراک کو تھر پارکر اور دیگر ملحقہ اضلاع میں گندم کے ضروری اسٹاک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے بھی احکامات دیئے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مقامی انتظامیہ کو تھرپار کر میں خشک سالی سے متاثرہ ہر فرد کو امداد کی صاف شفاف اور بلاتفریق فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔ صوبائی سیکریٹری صحت نے اجلاس میں بتایا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اس بات کی نفی کی گئی ہے کہ تھر پارکر میں بچوں کی اموات کا سبب غذائی قلت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عرب انگریزی ٹی وی چینل الجزیرہ کی ڈاکیومینٹری میں بھی ایسے ہی خیالات پیش کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی اسپتالوں کا استعداد کار بڑھانے کے علاوہ تھرپارکر میں-22 طبی ٹیمیں تھرپارکر کے متاثرہ لوگون کوتمام ممکنہ طبی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔صوبائی سیکریٹری خوراک جناب نصیر احمد جمالی نے اجلاس کو بتایاکہ ضلع تھرپارکرکے ملحقہ اضلاع میں گندم کا مطلوبہ اسٹاک پہنچایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع تھرپاکر میں 1,31,721 گندم کی بوریاں جبکہ ملحقہ اضلاع جن میں ضلع عمر کوٹ ، سانگھڑ اور خیرپور شامل ہیں وہاں 155599 بوریاں پہنچادی گئی ہیں۔

اجلاس میں گندم کی تقسیم کے بابت شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے صوبائی وزیر زکوات دوست محمد راہیموں،ایم پی اے مہیش کمار مالانی اور ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی نے اس طرح کی تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر گندم کی تقسیم کا جائزہ لیتے ہیں علاقوں کا دورہ کرتے ہیں اور لوگوں سے شکایات معلوم کرتے ہیں لیکن ابھی تک انہیں اس طرح کی کوئی بھی شکایا ت موصول نہیں ہوئی ہے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر سید مراد علی شاہ ، صوبائی وزیر زکوات دوست محمد راہموں، ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی ، ایم پی اے مہیش کمار ملانی ، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، سیکریٹری خوراک نصیر جمالی، سیکریٹری صحت اقبال دورانی ، وزیراعلیٰ سندھ کے سیکریٹری رائے سکندر، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :