چترال ، نمونیہ نے تباہی مچادی، ایک ماہ کے اندر 16معصوم بچے جاں بحق

منگل 25 مارچ 2014 06:50

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء) اپر چترال کے کھوت گاؤ ں میں نمونیہ نے تباہی مچادی اور ایک ماہ کے اندر سولہ 16معصوم بچے جاں بحق ہوگئے ۔جن کی عمر ایک ماہ اور ایک سال کے اندر بتائی جاتی ہیں ۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا سبب علاقے میں بنیادی صحت کی سہولیات کا فقدان ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر نے حالات کی نزاکت کے باعث میڈیکل ٹیم کے ساتھ کھوت پہنچ کر تین دن تک طبی امداد دیتے رہے ۔

کھوت سے واپسی پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسرار اللہ نے کہا کہ انہوں نے حالا ت کو قابو میں کرلیا ہے ا ور ضروری اقدامات کئے گئے ہیں جن کے نتیجے میں مزید ہلاکتوں کا سلسلہ رک جائے گا۔ گزشتہ ایک ماہ سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے ایک ماہ عمر کے محسنہ دختر نیاب، رقیہ دختر عظیم الدین، ثناء الرحمن ولد غلام رحمن، مطہر ولد قیوم علی، تانیہ دختر قیمت خان، شہناز دختر شیر وزیر، تنزیلہ دختر میر عزیز، فضل الرحمن ولد نامعلوم، دختر غفار کا نام لیا جبکہ نور قیوم کا جڑوان دو تین دن بعد بھی موت کے منہ میں چلے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زار کریم شاہ اور نور نبی شاہ کے ایک ایک بچے بھی اسی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ علاقے کا ہسپتال براہ راست محکمہ صحت کے ساتھ نہیں ہے لیکن انہوں نے مزید بچوں کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے علاقے میں امدادی کاروائیاں شروع کردی جہاں وہ پوری میڈیکل ٹیم اور ادویات کے ساتھ گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ علاقہ انتہائی سرد ہے اور ذیادہ تر اموات نمونیہ کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں تین فٹ برف موجود ہے اور سردی اپنی زور وں پر ہے۔

متعلقہ عنوان :