سانحہ اسلام آباد کچہری کیخلاف وکلاء کا سخت بارش کے باوجود پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج ، وفاقی وزیر اطلاعات کی آج کچہری میں رینجز و ایف سی کی تعیناتی کی یقین دہانی پر وکلا ء نے احتجاج ختم کر دیا ،پرویزرشیدنے وکلاء کے مطالبات ماننے کا اعلان،کچہری سانحہ پرجوڈیشل کمیشن بن چکا،رینجرزفراہم کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں ،شہداء کے ورثاء کومعقول معاوضہ دیں گے،اسمبلی میں اظہار خیال،وکلاء احتجاج کے بغیروفاقی وزیرقانون پرویزرشیدسے ملتے تومعاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوجاتا،سعد رفیق،حکومت نے وکلاء مسئلہ کوسنجیدگی سے نہ لیاتوپھرحکومت کے خلاف ملک گیراحتجاج کیاجائیگا،خورشید شاہ،حکومت کی جانب سے کیس کوصحیح طورپرڈیل نہیں کیاگیا،اسمبلی میں خطاب،حکومت نے وکلاء کے احتجاج پرتوجہ نہیں دی گئی تواحتجاج ملک گیرہوجائیگا،شا ہ محمود،وکلاء دھرناضروردیں لیکن پارلیمنٹ ہاوٴس کاراستہ نہ روکیں،سپیکر

منگل 25 مارچ 2014 06:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء) سانحہ اسلام آباد کچہری میں غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ضلعی کچہری کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے مطالبات لئے اسلام آباد بارز ایسوسی ایشن کے وکلاء سخت بارش میں پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے پہنچ گئے ۔خواتین وکلاء، سائلین، سوال سوسائٹی کے نمائندوں اور عدالتی اہلکاروں پر مشتمل احتجاجی مظاہرین نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کی جانب سے آج منگل سے کچہری میں رینجز و ایف سی کی تعیناتی کی یقین دہانی کے طور پر احتجاج ختم کر دیا ہے۔

پیر کے روز اسلام آباد بارز ایسوسی ایشنز( اسلام آباد ہائی کورٹ بار و ڈسٹرکٹ بار) کی زیر صدارت وکلاء نے سانحہ اسلام آباد کچہری کے خلاف پارلیمنٹ ہاوٴس تک ریلی نکالی جو شاہراہ دستور سے ہوتی پارلیمنٹ ہاوٴس کے داخلی دروازاہ پر اختتام پذیز ہوئی جہاں مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر شدید بارش کے باوجود احتجاج جاری رکھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لئے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چودھری کو مظاہرین سے مذاکرات کے لئے بھیجا گیا تاہم وہ مظاہرین کو راضی کرنے میں ناکام رہے اور انہیں ناکام واپس لوٹنا پڑا ۔

ریلی میں اسلام آباد کی دونوں بارز کے وکلاء ،عدالتی عملے کی بڑی ، سائلین، سانحہ اسلام آباد کچہری کے متاثرین اور سول سوسائٹی کے اراکین کی کثیر تعداد کے علاوہ عام شہریوں نے بھی شرکت کی۔ریلی نے شاہراہ دستور سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاوٴس تک گئی تاہم پارلیمنٹ ہاوٴس کے داخلی دروازاہ بند کر دیئے گئے جبکہ ریلی کو وزیر اعظم سیکرٹریٹ بھی جانے سے رو ک دیا گیا۔

ریلی میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کچہری واقعہ پر غفلت برتنے پر آئی جی اسلام آباد سمیت غفلت کے مرتبکب ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور ذمہ داران افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے. مظاہرین نے سانحہ کی تحقیقات مکمل ہونے تک ایس ایس پی آپریشن، اے آئی جی آپریشن ، ایس پی صدر اور ایس ایچ او تھانہ مارگلہ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سانحہ میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کی مناسب سہولیات کے ساتھ ساتھ پچاس 50لاکھ اورجاں بحق افراد کو کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے معاضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

بعد ازاں شام کے وقت انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے بعد وکلاء نے احتجاج ختم کرتے ہوئے آج منگل کو جنرل باڈی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے وکلاء کو یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت آج منگل سے اسلام آباد کچہری میں رینجرز و ایف سی کی نفری تعینات کر دی گی ۔واضح رہے تین مارچ کو اسلام آباد کچہری میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے واقعہ میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 12جاں بحق اور 35سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اس وقت سے اب تک وفاقی پولیس واقعہ کے اصل حقائق سامنے لانے اور ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے جبکہ حکومت کی جانب سے واقعہ پر ابھی تک کسی بھی پولیس افسر کے خلاف کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ادھروفاقی وزیراطلاعات ونشریات وقانون انصاف پرویزرشیدنے وکلاء کے مطالبات ماننے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اسلام آبادکچہری کے سانحہ پرجوڈیشل کمیشن بن چکاہے ،وکلاء کورینجرزفراہم کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں ،شہداء کے ورثاء کومعقول معاوضہ دیں گے ۔

پیر کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب میں نکتہ اعتراض پرگفتگومیں انہوں نے کہاکہ یہ ایک سانحہ تھا،حکومت کوشش کررہی ہے کہ دہشتگردی کی روک تھام کرے ،اپوزیشن جماعتوں سے بھی اس کے خاتمے پرمشاوری جاری ہے ۔وکلاء سیکورٹی کے معاملے پررینجرزکی سیکورٹی مانگ رہے ہیں ۔کمشنراسلام آباداس سلسلے میں مذاکرات کررہے ہیں ،کچہری میں سیکورٹی کے تمام تراقدامات کریں گے ،وکلاء سے وعدہ کیاہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے نئی عمارت کے قیام کیلئے بجٹ رکھیں گے ،سانحہ اسلام آبادکیلئے جوڈیشل کمیشن بن چکاہے ،جس کی رپورٹ کاہم انتظارکریں گے ،اس سے قبل کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا۔

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے عکس کوئی تحقیقات نہیں کرناچاہتے ہیں ،کچہری میں رینجرزتعینات کریں گے اورکمشنراسلام آبادکوکہ دیاگیاہے ،شہیدوکلاء کے ورثاء کوبہترین مالی امداددیں گے ،ریاست میں تمام شہری برابرہیں ،وکلاء نے میری یقین دہانی کے بعداپنااحتجاج ختم کردیاہے ،اپوزیشن نے وکلاء کااحتجاج ختم کرانے میں کرداراداکیاہے جس پرمیں ان کابھی شکرگزارہوں ۔

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ وکلاء احتجاج کے بغیروفاقی وزیرقانون پرویزرشیدسے ملتے تومعاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوجاتاوکلاء کاطریقہ کارغلط تھا،ہم جمہوری لوگ ہیں اوراحتجاج کیلئے ہمیں جمہوری طریقے اختیارکرنے چاہئیں ،احتجاج کریں مگرپارلیمنٹ کے راستے بلاک نہ کریں ،قومی اسمبلی کے سیشن کے دوران دروازے بندکرناغیرمناسب اقدام ہے ،وکلاء پارلیمنٹ کوسیل کرنے کے بجائے ہمیں قانون سازی کرنے دیں ،ہمارے راستے بندکرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔

قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ نے کہاہے کہ حکومت نے وکلاء مسئلہ کوسنجیدگی سے نہ لیاتوپھرحکومت کے خلاف ملک گیراحتجاج کیاجائیگا،حکومت ہوش کے ناخن لے ۔پیرکوقومی اسمبلی کے اجلاس میں قائدحزب اختلاف نے کہاکہ وکلاء کادھرناتین مارچ کے واقعہ کے حوالے سے تھا،حکومت کی جانب سے کیس کوصحیح طورپرڈیل نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ وکلاء کوحکومت سیکورٹی اورمعاوضہ دے ان کے مطالبات کوتسلیم کیاجائے ،ورنہ حالات بہت خراب ہوجائیں گے ۔

ایم کیوایم کے رکن اسمبلی ایس اقبال قادری نے کہاکہ حکومت کومعاملات کی سنگینی کااحساس کرتے ہوئے حالات کوٹھیک کرے ورنہ بہت خرابیاں پیداہونگی۔تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرمخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ سانحہ ایف ایٹ کچہری کے ذمہ داران کاتعین کرکے ملزمان کوحکومت گرفتارکے اورشہیدہونے والوں کومعاوضہ دیاجائے ،ایف ایٹ کچہری کی سیکورٹی رینجرزکے حوالے کیاجائے ۔

پیرکوقومی اسمبلی اجلاس میں نکتہ اعتراض پرتحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرمخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ وکلاء کے پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے دھرنے کے حوالے سے کہاکہ صبح ساڑھے دس بجے سے لیکرشام تک وکلاء نے بارش میں احتجاج کیاایوان میں اس پربات ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ وکلاء کے دھرنے کی وجہ سے اسلام آبادکی سڑکیں بندتھیں اورمگرپولیس کے ناکے لگے ہوئے تھے جس کی وجہ سے عوام کومشکلات کاسامناکرناپڑااس کی بنیادی وجہ سانحہ ایف ایٹ کچہری کواکیس دن گزرنے کے باوجودکوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہاکہ وکلاء نے جمہوری اندازمیں دھرنے کاآغازکیااورعدالتی نظام رک گیاہے ۔جوڈیشل کمپلیکس بنانے پرپیشرفت نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادڈسٹرکٹ کچہری کوغیرمحفوظ بنادیاگیاہے اس کی سیکورٹی رینجرزکے حوالے کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ واقعہ کے بعدسیکورٹی کی ناکامی پرکسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اورملک بھرمیں دہشت گردی میں شہیدہونے والوں کے معاوضہ میں اضافہ کیاجائیگا۔

حکومت نے وکلاء کے احتجاج پرتوجہ نہیں دی گئی تواحتجاج ملک گیرہوجائیگا،جس سے حکومت کیلئے مشکلات پیداہونگی ۔جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ خان نے کہاکہ اسلام آبادمیں وکلاء کادھرناسانحہ ایف ایٹ کچہری کے واقعہ کی وجہ سے ہواہے جس پرسپیکرنے کہاکہ وکلاء دھرناضروردیں لیکن پارلیمنٹ ہاوٴس کاراستہ نہ روکیں