گمشدہ طیارے کے 'ملبے' کی تلاش کا کام معطل،بلند لہروں، شدید ہواوٴں اور گہرے بادلوں کی وجہ سے جہاز اور کشتیاں تلاش کے لیے جانے سے قاصر ہیں،آسٹریلوی میر ٹائم سیفٹی اتھارٹی ، ملائشین ایئرلائن کا مسافروں کے لواحقین کو فی کس 5ہزارڈالردینے کااعلان،ملائیشین حکام نے طیارے کی تلاش ختم کردی ،بیجنگ میں سینکڑوں افراد کا ملائیشیا کے سفارتخانے کے سامنے احتجاج

بدھ 26 مارچ 2014 06:42

کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)خراب موسم کی وجہ سے ملائیشیا کے گمشدہ طیارے کے ملبے کی تلاش کا کام ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ حکام کے مطابق آٹھ مارچ کو یہ طیارہ جنوبی بحرہند میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔آسٹریلیا کی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بلند لہروں، شدید ہواوٴں اور گہرے بادلوں کی وجہ سے جہاز اور کشتیاں پرتھ سے 1500 کلومیٹر دور پانیوں میں تلاش کے لیے جانے سے قاصر ہیں۔

حکام کے مطابق 24 گھنٹے تک معطل رہنے کے بعد یہ کارروائیاں بدھ کو دوبارہ شروع کی جائیں گی اور توقع ہے کہ اس وقت تک موسمی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔پیر کو دیر گئے ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے کہا تھا کہ سیٹیلائیٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر کے تجزیے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ یہ مسافر طیارہ دور افتادہ علاقے میں گرا۔

(جاری ہے)

ملائیشیا کا بوئنگ 777 طیارہ آٹھ مارچ کو عملے اور مسافروں سمیت 239 افراد کو لے کر کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گیا تھا۔

اس کی تلاش میں تقریباً 26 ملک کوششوں میں مصروف تھے۔ادھر بیجنگ میں لاپتا طیارے کے مسافروں کے درجنوں رشتے داروں نے ملائیشیا کے سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ملائیشیا سے "سچ " بتانے کا مطالبات درج تھے۔جہاز کے مسافروں میں دو تہائی کا تعلق چین سے تھا۔ ان کے متعدد رشتوں داروں نے ملائیشیا کی حکومت پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے طیارے کی تلاش میں کوتاہی برتی اور عوام کو گمراہ کن معلومات فراہم کیں۔

چین کی حکومت نے بھی ملائیشیا کو تلاش کی سرگرمیوں کی مکمل معلومات فراہم نہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔طیارے کو پیش آنے والے واقعے کے بارے میں حتمی طور پر اس وقت تک کچھ نہیں کہا جاسکتا جب تک اس کا "بلیک باکس" نہیں مل جاتا۔امریکہ کی بحریہ نے پیر کو کہا تھا کہ وہ بلیک باکس کی تلاش کے لیے معاونت کرے گا۔ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کی کھوج بین الاقوامی سطح پر ابھی ختم نہیں ہوئی ، لیکن ملائیشیا نے طیارہ تباہ ہونے کااعلان کردیا، ادھر ائیرلائنز کے حکام نے بدقسمت پرواز ایم ایچ 370 کے متاثرہ خاندانوں کو 5 ہزار ڈالر دینے کی پیش کش کی ہے۔

ملائیشین حکام کی جانب سے طیارے کی تلاش ختم کردی گئی۔گزشتہ روز وزیراعظم نے طیارے کے بحرہند میں تباہ ہونے کا اعلان کیا،لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ کس بنیاد پر جہاز کے سمندر میں گر کر تباہ ہونے کی بات کررہے ہیں، نہ جہاز کا ملبہ ملا ، نہ بلیک باکس نہ کوئی اور نشانی ، جبکہ چین اورآسٹریلیاکی طرف سے سیٹلائٹ پر جن مقامات کی نشاندہی ہوئی وہاں بھی ابھی تک کسی کی رسائی نہیں ہوسکی ، یہی وجہ ہے کہ لواحقین کا تجسس اور افسوس بڑھ گیا، اور انہوں نے ملائیشین حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ،بیجنگ میں سینکڑوں افراد ملائیشیا کے سفارتخانے کے سامنے احتجاج کرنے لگے۔

پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں ، دوسری طرف چین نے بھی ملائیشیا سے مطالبہ کیا ہے کہ طیارے کے گر کر تباہ ہونے سے متعلق ثبوت فراہم کیے جائیں ،طیار ے میں سوار 239 مسافروں میں سے 153 چینی شہری تھے ، آج آسٹریلوی حکام نے کہا کہ طیارے سے متعلق ملبہ یا کوئی شے دریافت نہیں ہوئی ، جس سے طیارے کی شناخت ہو،زمین کے دور افتادہ علاقے میں یہ ایک بڑ اآپریشن ہے ، تاہم خراب موسم کے باعث بحر ہند میں طیارے کی تلاش روک دی گئی ہے۔

ملائیشیا ائیر لائنز کے سی ای اونے پریس بریفنگ میں مسافروں کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ ایم ایچ 370 کے ساتھ کیاہوا؟؟ قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔ لیکن ابھی تحقیقات جاری ہیں،انہوں نے مسافروں کے لواحقین کو پانچ ہزار ڈالرز فی کس دینے کی پیش کش بھی کی۔کچھ روزقبل ملائیشیا طیارے کی انشورنس کمپنی نے بھی انشورنس کی رقم ادا کردی تھی۔

متعلقہ عنوان :