جی سیون ممالک کا اوبامہ کی سربراہی میں اجلاس،یوکرائنی بحران پر روس کیخلاف مزید پابندیوں کی دھمکی ،جی 7 رہنماؤں کا روس کو جی 8ممالک کی آئندہ سربراہ کانفرنس سے خارج کرنے کا فیصلہ، امسال روس میں جی ایٹ کی کوئی سربراہی کانفرنس نہیں ہو گی،ڈیوڈ کیمرون

بدھ 26 مارچ 2014 06:45

دی ہیگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)گروپ سیون ممالک نے خبردار کیا ہے کہ اگر ماسکو یوکرائن کے بحران ، جس نے تعلقات کو درہم برہم کردیا ہے ، میں کمی لانے میں ناکام رہا تو وہ روس کے خلاف پابندیوں میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہیں،گروپ سیون جن میں زیادہ تر صنعتی ممالک شامل ہیں ،کے رہنماؤں کا گزشتہ روزامریکی صدر باراک اوبامہ کی میزبانی میں جلاس ہوا ،جس کا مقصد روس کی جانب سے کریمیا کو اپنے ساتھ شامل کرنے سے متعلق جواب دینے کے حوالے سے فیصلہ کرنا تھا۔

برطانیہ،کینیڈا،فرانس،جرمنی،اٹلی ،جاپان اور امریکہ کے رہنماؤں نے دی ہیگ میں نیوکلےئر سیکورٹی سمٹ کے موقع پر ہالینڈ کے وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔یورپین کمیشن صدرجوز مینوول براسو اور یورپین صدر ہرمن وین رومپے نے بھی مذاکرات میں شرکت کی ،جو کہ ایک چھوٹے گول میز پر ہوئے ،جہاں رہنماؤں کے پیچھے ان کے ممالک کے پرچم لہرا رہے تھے۔

(جاری ہے)

سات سب سے بڑی معاشی طاقتوں کے گروپ کے اس اجلا س کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ماسکو یوکرائن کے بحران ، جس نے تعلقات کو درہم برہم کردیا ہے ، میں کمی کرنے میں ناکام رہا تو وہ روس کے خلاف پابندیوں میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر روس اس صورتحال میں اضافہ کرتا رہا تو ہم روسی معیشت پر بڑھتی ہوئی اہمیت کے حامل اثرات والی مربوط سیکٹروئیل پابندیوں سمیت اقدامات میں اضافہ کرنے کو تیار ہیں۔

اسی اثناء میں روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے اپنے یوکرائنی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی ہے جو کہ بحران کے آغاز کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح کا یہ پہلا رابطہ تھا ۔ دریں اثناء جی 7گروپ کے رہنماؤں نے کریمیا کو اپنے ساتھ ملانے پر سزاء کے طور پر روس کو جی 8ممالک کی آئندہ سربراہ کانفرنس سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، یہ بات یورپی صدر ہرمن وان رومپوئے نے بتائی ہے ۔

وان رومپوئے نے ایک ٹوئیٹ پیغام میں کہا کہ یوکرائن بحران سے متعلق بیانات ، جو امریکی صدر باراک اوبامہ نے ہیگ میں طلب کئے تھے ، رہنماؤں نے اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ وہ جون میں سوچی میں ہو نیوالے جی 8کے اجلاس میں شرکت نہیں کرینگے اور اس کے بجائے برسلز میں روس کی شمولیت کے بغیر مذاکرات کرینگے ۔جی 7 نے کہا کہ وہ چاہتا ہے نیٹو کے رکن ممالک اور روس کی سرحدسے متعلقہ ممالک کو دوبارہ یقین دہانی کرائی جائے اور یوکرائن میں اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا جائے۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ہیگ میں جی سیون رہنماؤں کے اجلاس سے قبل گزشتہ روز بتایا کہ یوکرائن کے بحران کے بعد امسال روس میں جی ایٹ کی کوئی سربراہی کانفرنس نہیں ہو گی ۔انہوں نے برطانوی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ امسال روس میں جی 8کی کوئی سربراہی کانفرنس نہیں ہو گی ۔ڈیوڈ کیمرون گروپ سیون (جی 7) کے ممتاز صنعتی ترقی یافتہ ملکوں کے رہنماؤں کے اجلاس ، جو کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے گزشتہ ہفتہ بلایا تھا اور جو بین الاقوامی نیوکلیئر سربراہی کانفرنس کے موقع پر منعقد ہوا ، سے قبل خطاب کررہے تھے ۔

توقع ہے کہ جی 7 گروپ 8(جی ایٹ) میں روس کی نشست کو ختم کرنے پر غور کرینگے ، روس نے یہ نشست سوویت یونین کے بعد کے جمہوری راستے پر عمل کرنے کے اعزاز کے طورپر 1998ء میں حاصل کی تھی ۔

متعلقہ عنوان :