اگر اقتدار ملا تو ساٹھ سالہ مسائل کو ساٹھ دن میں حل کر دونگا،نرنیدرمودی کا مقبوضہ کشمیر میں اعلان

جمعرات 27 مارچ 2014 07:17

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء)بھارت میں کانگریس کے کلیدی حریف نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں اقتدار ملا تو وہ ساٹھ سالہ مسائل کو ساٹھ دن میں حل کردیں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انھوں نے علیحدگی پسند رہنما میرواعظ عمرفاروق کی تجویز کے ردعمل میں کہا کہ بی جے پی برسراقتدار آئی تو کشمیر کے مسئلہ کو ’انسانیت کے دائرے میں رہ کر ہی حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

بھارت اور پاکستان کی سرحد کے قریب جموں کشمیر کے ہیرانگر علاقے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ : ’ کشمیر دہشت گردی کو دوام بخشنے کے لئے تین اے کے کافی ہیں: اے کے 47، اے کے انتونی اور اے کے انچاس ہیں جن کا نام اروند کیجریوال ہے۔انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اے کے 47 رائفلز کو کشمیر میں بھیج کر پاکستان نے یہاں تشدد کو ہوا دی ہے اور اروند کیجریوال نے اپنی پارٹی کی ویب سائٹ پر جموں کشمیر کے نقشے کو پاکستان کا حصہ دِکھایا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے وزیراعظم کے عہدے کے لئے نامزد امیدوار نریندر مودی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ :’ہم بھارت اور کشمیر کو خاندانی راج سے آزادی دلائیں گے۔انھوں نے عمرعبداللہ اور راہل گاندھی کو \'شہزادے\' کہہ کر پکارا اور کہا کہ ان دونوں کے پاس عام آدمی کیلئے کوئی وقت یا ترجیح نہیں ہے۔واضح رہے کہ حریت کانفرنس میرواعظ گروپ کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جَے پی اور اس کے اتحادی اگر سابق وزیراعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کے نقشہ قدم پر چلیں تو کشمیر میں امید کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔

ان کا دعوی ہے کہ پاکستان کے سابق فوجی حکمران جنرل مشرف اور مسٹر واجپائی نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے جرتمندانہ اقدامات کئے تھے۔میرواعظ عمر نے اپنے اس دعوے کی وضاحت نہیں کی ہے لیکن ان کے بیان پر کشمیر کے مختلف حلقوں میں مختلف ردعمل پایا جاتا ہے۔ لیکن مودی نے بدھ کے دورے کے دوارن اس تجویزکا جواب دیا اور کہا کہ انسانیت کے دائرے میں رہ کر ہی مسائل کا حل ڈھونڈا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :