القاعدہ کے ترجمان سلیمان ابوغیث کودہشتگردی کا مجرم قرار دیدیاگیا

جمعرات 27 مارچ 2014 07:07

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء)نیویارک میں ایک عدالت نیاسامہ بن لادن کے داماد اور نائن الیون کے بعد القاعدہ کے ترجمان سلیمان ابوغیث کو دہشتگردی کے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سلیمان ابو غیث کی سزا کا تعین ستمبر میں ہوگا۔ القاعدہ کے ترجمان کو امریکی شہریوں کو ہلاک کرنے کی سازش کے الزام میں بقیہ زندگی جیل میں گزارنی پڑ سکتی ہے۔

نائن الیون کے واقعے کے بعد امریکی سرزمین پر القاعدہ کے کسی رہنما پر چلنے والے پہلا مقدمہ ہے جس میں عدالت کسی فیصلے پر پہنچ گئی ہے۔کویت سے تعلق رکھنے والے اسلامی مبلغ سلیمان ابوغیث کو 2013 میں اردن سیگرفتار کر کیامریکہ لایاگیا تھا۔جیوری نیسلیمان ابوغیث کو امریکی شہریوں کو ہلاک کرنے کی سازش کرنے، القاعدہ کی مدد کرنے اور القاعدہ کو تعاون مہیا کیجرم میں قصوروار قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ابوغیث سلیمان نے مقدمے کی سماعت کے دوران جیوری کو بتایا تھا کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن نے نائن الیون کے واقعے کی رات اسے القاعدہ کا ترجمانی کی ذمہ داری سونپی تھی۔استغاثہ کے وکلا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سلیمان نے اپنے الفاظ کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے 11 ستمبر سنہ 2011 کے حملوں کے بعد امریکہ کے خلاف شدت پسندوں کو اکٹھا کیا۔

سلیمان ابوغیث نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف نہیں کیا تھا۔ان کے وکلا کا کہنا تھا کہ انھیں پہلے سے ان حملوں کا علم نہیں تھا۔سلیمان ابوغیث نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 11 ستمبر سنہ 2001 کی رات اسامہ بن لادن نے ایک پہاڑی علاقے میں ملاقات کے لیے ان کے پیچھے اپنا ایک اہل کار بھیجا۔سلیمان نے کہا کہ جب ان کی ملاقات ہوئی تو اسامہ بن لادن نے ان سے کہا کہ’آپ کو معلوم ہے کہ کیا ہوا؟ ہم نے یہ کام کیا ہے۔

‘ اسامہ نے سلیمان سے پوچھا کہ اب کیا ہوگا۔سلیمان نے کہا کہ اس نے پیشگوئی کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’امریکہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیگا جب تک وہ آپ کو ہلاک نہ کر دے اور طالبان کی حکومت گرا نہ دے۔انھوں نے کہا کہ بن لادن نے انھیں بتایا کہ’میں دنیا کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ وہ پیغام تمہارے ذریعے پہنچے۔

متعلقہ عنوان :