بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ،سری نواسن پر عہدہ چھوڑنے کیلئے دباؤ بڑھ گیا ،سابق بھارتی کرکٹرز نے بھی سری نواسن کو عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے ،نواسن کی جگہ بھارت کے سابق اسپنر اور ساؤتھزون کے نائب صدر شیول یادوو کے صدر بننے کا امکان

جمعرات 27 مارچ 2014 07:01

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء) سپریم کورٹ کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدرکا عہدہ چھوڑنے کی ہدایت سامنے آنے کے بعد این سری نواسن پر دباؤ بڑھ گیا۔ سابق بھارتی کرکٹرز نے بھی سری نواسن کوعہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔ آئی پی ایل اسکینڈل کی تحقیقات کوشفاف بنانے کیلئے سپریم کورٹ نے سری نواسن کوبھارتی کرکٹ بورڈ کا عہدہ چھوڑنے کوکہا ہے اور اس کیلئے انہیں دودن کی مہلت دی گئی ہے۔

سری نواسن پر عہدہ چھوڑنے کیلئے دباؤ بڑھ گیا ہے اور بھارتی میڈیا کے مطابق وہ مستعفی ہوسکتے ہیں۔ عدالتی حکم پرعمل نہ کرنے کی صورت میں انہیں معطل بھی کیا جاسکتا ہے۔ سابق کرکٹرمہیندرامرناتھ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی فرد کھیل سے بڑا نہیں ہوتابھارتی کرکٹ کے مفاد میں سری نواسن کا عہدے سے الگ ہوجانا ہی بہترہے۔

(جاری ہے)

سابق اسپنر بشن سنگھ بیدی نے کہا کہ بھارتی بورڈ اپنی تاریخ کے بدترین مقام پر آگیا ہے۔

سری نواسن کوعہدے کے ساتھ تمام معاملات سے الگ ہو جانا چاہیے۔ دوسری جانب نئی صورتحال پر غورکیلئے بی سی سی آئی کا ہنگامی اجلاس آج چنائے میں ہونے کا امکان ہے۔ سری نواسن کے عہدہ چھوڑنے کی صورت میں بھارتی بورڈ کے آئین کے مطابق بورڈ کا سیکریٹری پندرہ روز میں جنرل باڈی اجلاس بلانے کا پابند ہوگا جس میں نئے صدر کا تقرر کیا جائے گا۔ سری نواسن کی جگہ بھارت کے سابق اسپنر اور ساؤتھزون کے نائب صدر شیول یادوو کے صدر بننے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :