فٹبال ورلڈ کپ :حکومت ریو میں ورلڈ کپ سکیورٹی کیلئے فوجی دستے بھیجے گی،تعداد اور وقت کا تعین نہیں کیا گیا ، ایک لاکھ آبادی والے شہر گینگ وار میں ملوث افراد کی آماجگاہ ہونے کے ساتھ فٹبال ورلڈ کپ شائقین کا اصل انٹری پوائنٹ بھی ہے،جسٹس منسٹر ایڈورڈ کارڈوزو

جمعرات 27 مارچ 2014 07:02

ریوڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء) حکومت ریو میں ورلڈ کپ سیکیورٹی کیلیے فوجی دستے بھیجے گی، تاہم ان کی تعداد اور روانگی کا وقت ظاہر نہیں کیاگیا۔جسٹس منسٹر نے تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ آبادی والا شہر گینگ وار میں ملوث افراد اور ڈرگ مافیا کی آماجگاہ ہونے کے ساتھ ورلڈ کپ شائقین کا اصل انٹری پوائنٹ بھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برازیلین حکومت ریو کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب پولیس کی مدد اور آنیوالے ہزاروں ورلڈ کپ شائقین کی حفاظت کیلیے فوجی دستے بھیجے گی۔ گذشتہ روز تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے جسٹس منسٹر ایڈورڈ کارڈوزو نے نہ تو فوجی دستوں کی تعداد اور نہ ہی ان کی روانگی کے بارے میں کسی تاریخ کا بتایا ہے۔

کارڈوزو کہتے ہیں کہ وفاقی حکومت مسلح جرائم کی اس جنگ میں ریو گورنمنٹ کی حمایت کرتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ ریوگورنر سرجیو کیبرال اور تعیناتی کے منصوبے کے انچارج اور مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوز کارلوس ڈی نارڈی کے ساتھ ملاقات کے بعد بات چیت کررہے تھے۔اس موقع پر ریو اسٹیٹ کے سیکریٹری برائے سلامتی امور جوز ماریانو بیلٹرامی نے کہا کہ ہمیں ورلڈ کپ کے دوران تشدد کے واقعات پر قابو پانے سے زیادہ ریو کے عوام کی فکر ہے، ہم دکھانا چاہتے ہیں کہ کون طاقتور ہے ، ہم دکھائیں گے کہ جرائم پیشہ گروہ کے مقابلے میں ریو اسٹیٹ اور برازیلین حکومت زیادہ طاقتور ہیں۔

12 جون کو ورلڈ کپ کے آغاز کے ساتھ ریو نے پریذیڈنٹ دلما روسیف سے وفاقی مدد کیلیے درخواست کی تھی۔ ایک لاکھ آبادی والا شہر گینگ وار میں ملوث افراد اور ڈرگ مافیا کی جنت ہونے کے ساتھ ورلڈ کپ شائقین کا اصل انٹری پوائنٹ ہے۔ کیبرال کہتے ہیں کہ اسلحہ اور منشیات ، مسروقہ کاروں اور موٹرسائیکلوں کے ساتھ جرائم پیشہ افراد یہاں اس طرح موجود ہیں جیسے یہ ان کا علاقہ ہو۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ برازیل تقریباً 6 لاکھ بیرون ملک ورلڈ کپ سیاحوں کی میزبانی کی صلاحیت رکھتا ہے کارڈوزو کہتے ہیں کہ فوجی جوان جب تک ضرورت ہوگی موجود رہیں گے۔2008 کے بعد سے جرائم پیشہ گروہ اور منشیات مافیا پر قابو پانے کیلیے 174 علاقوں میں 9 ہزار پولیس افسران 38 یونٹس میں تعینات کیے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :