حکومتی کمیٹی کے ارکان کی وزیر داخلہ سے ملاقات ، طالبان شوری ٰسے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا ،خواتین اور بچوں کی صورت میں کوئی قیدی حکومتی تحویل میں موجود نہیں ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی ، حکومت کمیٹیوں کی ملاقات کو خوش آئند سمجھتی ہے، حکومت کی جانب سے کمیٹی کی فراہم کردہ معلومات کا جائزہ لیا جائے گا ، چوہدری نثار

جمعہ 28 مارچ 2014 07:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے طالبان سے ملاقات میں واضح کر دیا ہے کہ خواتین اور بچوں کی صورت میں کوئی قیدی حکومتی تحویل میں موجود نہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی اور گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں نامعلوم مقام پر طالبان شوریٰ سے ہونے والی 6 گھنٹے کی ملاقات کے حوالے سے بات کی۔

اجلاس میں طالبان کے مطالبات اور آئندہ ملاقات کے ایجنڈے پر بھی غور کیا گیاذرائع کے مطابق طالبان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں پروفیسر اجمل سمیت نو یرغمالیوں کی فوری بازیابی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جبکہ حیدرگیلانی اور شہبازتاثیر کو چھوڑنے کے لیے طالبان نے کچھ اہم قیدیوں کی رہائی کی شرط لگائی ہے۔

(جاری ہے)

مذاکراتی کمیٹی نے بتایا کہ مذاکرات میں طالبان نے قبائلی علاقوں میں فوج کی نقل و حرکت کم کرنے اور اپنی نقل و حرکت آسان بنانے کے لیے پیس زون کے قیام کا بھی مطالبہ کیا ۔ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے کہا کہ طالبان بھی مذاکرات میں ڈیڈ لاک نہیں چاہتے جب کہ ملاقات کے دوران ان کو بتا دیا گیا کہ ان کی کوئی خاتون یا بچہ حکومت کی قید میں نہیں،حکومتی کمیٹی نے کہا کہ براہ راست مذاکرات سے اعتماد بڑھا ہے جبکہ اس دوران عدم تشدد کی پالیسی پر بھی مثبت جواب ملا اور اس ملاقات سے مذاکرات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

حکومتی کمیٹی نے پیشکش کی کہ اگر طالبان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہیں تو وہ فراہم کی جائیں ۔ ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی کے اس موقف سے طالبان مطمئن ہو گئے اس ملاقات میں وزیر اعظم نواز شریف کا ذکر بھی ہوا، ایک حکومتی رکن کا کہنا تھا کہ نواز شریف مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں جس کے جواب میں طالبان رہنما مولوی بشیر نے کہا آپ لوگ تو نواز شریف کے عاشق ہیں۔

اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت کمیٹیوں کی ملاقات کو خوش آئند سمجھتی ہے، حکومت کی جانب سے کمیٹی کی فراہم کردہ معلومات کا جائزہ لیا جائے گا اور مذاکراتی عمل آگے بڑھانے کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا، دوسری جانب مولانا اسمیع الحق کا کہنا ہے کہ طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کی ملاقات(کل)جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگی۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی پر حکومتی کمیٹی حکومت طالبان مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دے گی،حکومتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دونوں کمیٹیوں کی ملاقات2 روز میں متوقع ہے، بات چل نکلی ہے تو اللہ خیر کرے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے حکومتی کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سیاسی حل چاہتے ہیں،وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی پر حکومت اور طالبان کے درمیان اب تک ہونے والی پیشرفت سے متعلق بریفنگ دیں گے،مذکرات کے حوالے سے بات چل نکلی ہے تو اللہ خیر کرے گا،دونوں کمیٹیوں کی ملاقات آئندہ2سے3روز میں متوقع ہے،حکومتی کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے طالبان کو اس بات سے مطمئن کردیا ہے کہ طالبان کی خواتین اور بچے حکومتی تحویل میں نہیں ہیں،اگر ان کے پاس کوئی معلومات ہیں تو ہمیں فراہم کریں ہم تصدیق کیلئے تیار ہیں،اگر ملافضل اللہ کے اہلخانہ رہا ہیں تو دیگر افراد کو حکومتی تحویل میں رکھنے کا کیا جواز ہے۔