قوم کو بتایاجائے کہ حکومت نے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد پر کیا سودے بازی کی ہے،عمران خان،ماضی میں چار ارب ڈالرکا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے، عالمی سطح پر شیعہ سنی لڑائی کرائی جا رہی ہے ،وزیرخزانہ بیان دے چکے ہیں اور ڈالر کو بھی 100سے کم کیا ہے مگر پھر بھی یہ لوگ خوش نہیں، قومی اسمبلی میں حکومتی وزراء اور ارکان کا موقف،آصف زرداری کہتے ہیں سوئس بینکوں میں پڑے پیسوں سے کوئی تعلق نہیں ، دوسری طرف محترمہ کی آٹھ کروڑ کی جیولری حاصل کرنا چاہتے ہیں ، عمران خان ،حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے کرپشن کے مقدمات ختم کرانے کے لیے ایک مک مکا کے ذریعے چیئرمین نیب کا تقرر کیا ،چیئرمین نیب میں اتنی اخلاقی جرات نہیں وہ بڑے بڑے مجرموں کیخلاف کارروائی کرسکے ،(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میں صوبوں میں مرضی کے الیکشن کمیشن کا عملہ تعینات کروا کر خوب پنکچر لگائے ہیں ،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 28 مارچ 2014 07:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی عمران خان نے کہ اہے کہ قوم کو بتایاجائے کہ حکومت نے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد پر کیا سودے بازی کی ہے،ماضی میں بھی چار ارب ڈالر دیئے گئے جن کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے جبکہ اب عالمی سطح پر شیعہ سنی لڑائی کرائی جا رہی ہے جبکہ وفاقی وزراء نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزیرخزانہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ یہ گرانٹ دی گئی ہے،وزیرخزانہ بیان دے چکے ہیں اور ڈالر کو بھی 100سے کم کیا ہے مگر پھر بھی یہ لوگ خوش نہیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ قوم حکومت سے ڈیڑھ ارب ڈالر پر کیا سودے بازی کی ہے۔قوم کو بتایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی چار ارب ڈالر دیئے گئے جس کا خمیازہ قوم نے بھگتا اور اب بین الاقوامی سطح پر شیعہ سنی کی لڑائی کرائی جارہی ہے اس کی کیا قیمت ادا کرنا ہوگی ۔جس پر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد نے کہا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر کے بارے میں وزیر خزانہ اپنی تقریر میں بتا چکے ہیں کیونکہ یہ ایک گرانٹ ہے ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے حکومت کہہ رہی ہے کہ ارکان اسمبلی کو آئندہ بجٹ میں دو کروڑ خیرات دیں گے ۔مسلم لیگ (ن) کے معین وٹو نے کہا کہ ڈیڑھ ارب ڈالرکے بارے میں وزیر خزانہ نے بیان جاری کیا اور ڈالر کو100 روپے سے کم کیا ہے پھر بھی لوگ خوش نہیں۔ اپوزیشن کا واک آؤٹ بے وقت کی راگنی ہے۔ بعد ازاں تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری 8 کروڑ روپے کی محترمہ کی جیولری حاصل کرنا چاہتے ہیں حالانکہ وہ خود کہہ چکے ہیں کہ ان کا ان پیسوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ، حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے کرپشن کے مقدمات ختم کرانے کے لیے ایک مک مکا کے ذریعے چیئرمین نیب کا تقرر کیا ہے ،چیئرمین نیب میں اتنی اخلاقی جرات نہیں ہے کہ وہ بڑے بڑے مجرموں کیخلاف کارروائی کرسکے ،(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میں صوبوں میں مرضی کے الیکشن کمیشن کا عملہ تعینات کروا کر خوب پنکچر لگائے ہیں ۔

سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب مجرموں کو نہیں صرف پٹواریوں کو پکڑنے کے لیے آیا ہے ہم نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کی بجائے مذاکرات کرنے پر ووٹ لئے تھے اس لئے اب بھی اس پر قائم ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق پر بھی حکومت اور اپوزیشن میں مک مکا ہوا ہے ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین نیب ایک آزاد اتھارٹی کے تحت کام کریں وہ وزیراعظم کے ماتحت نہ ہوں ملک بھر کے اہم اداروں میں اب تک اسی لئے سربراہ مقرر نہیں کئے گئے کیونکہ حکومت اور اپوزیشن کے من پسند افراد نہیں مل رہے ہیں ہم کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں کہ عدالتی حکم کی وجہ سے نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ سامنے آنے پر ہمیں بھی حالات کا احساس کرنا پڑا عدالتی فیصلے کے مطابق ہی بلدیاتی انتخابات کرادینگے ۔