ای سی سی نے اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد اورآئندہ خریف فصل کیلئے یوریاکھاددرآمدکرنے کی منظوری دیدی ،سونے کی درآمدپرعائدپابندی اٹھاناکامعاملہ آئندہ اجلاس تک موٴخر،کھادپیداکرنے والے ملکی کارخانوں کومطلوبہ گیس کی فراہمی کے مسئلے کوحل کرنے کیلئے ایک چاررکنی کمیٹی قائم،آئی ٹی ایف سی کے ذریعے یوریاکھادکی درآمدسے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائرمتاثرنہیں ہوں گے ،سینیٹراسحاق ڈار

جمعہ 28 مارچ 2014 07:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی )نے اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد اورآئندہ خریف کی فصل کیلئے 0.125ملین ٹن یوریاکھاددرآمدکرنے کی بھی منظوری دیدی ہے جبکہ لیزپرطیارے حاصل کرنے کی سمری کی منظوری دیتے ہوئے سونے کی درآمدپرعائدپابندی اٹھاناکامعاملہ آئندہ اجلاس تک موٴخرکردیا،کمیٹی نے کھادپیداکرنے والے ملکی کارخانوں کومطلوبہ گیس کی فراہمی کے مسئلے کوحل کرنے کیلئے ایک چاررکنی کمیٹی قائم کی ہے ۔

جمعرات کوکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈارکی صدارت میں وزیراعظم ہاوٴس میں ہوا،جس میں کمیٹی کے اراکین خریف کے آئندہ موسم (اپریل تاستمبر)میں متوقع ضروریات کوپوراکرنے کیلئے 0.125ملین ٹن یوریاکھادکی درآمدکی منظوری دی تاکہ وزارت قومی تحفظ خوراک کی جانب سے پیش شدہ ضرورت کوپوراکیاجاسکے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پروزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈارکاکہناتھاکہ آئی ٹی ایف سی کے ذریعے یوریاکھادکی درآمدسے ملک کے زرمبادلہ کے ذخارمتاثرنہیں ہوں گے ،تاہم کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سابقہ فیصلے کی روشنی میں اس بات کویقینی بنایاجائے کہ مقامی منڈی میں یوریاکھاد1786روپے فی بوری فروخت ہواوراس حوالے سے وزارت قومی تحفظ خوراک اورصنعت وپیداوارکوصوبوں کے ساتھ مل کرکام کرناہوگاتاکہ مذکورہ قیمت کے نفاذکویقینی بنایاجاسکے ۔

اس موقع پرکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وفاقی وزیربرائے پانی وبجلی خواجہ آصف،وفاقی وزیربرائے پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی ،وفاقی وزیربرائے قومی تحفظ خوراک سکندرحیات بوسن اوروفاقی وزیربرائے صنعت وپیداوارغلام مرتضیٰ جتوئی پرمبنی چاررکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جوکہ یوریاکھادبنانے کی مقامی صنعت کوگیس رسدیقینی بنائے گی ۔

اجلاس میں وزارت تجارت وٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے پیش شدہ سمری پربھی غورکیاگیاجس میں ملک میں سونے کی درآمدپرسے پابندی ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں سونے کی درآمدپرعائدپابندی ہٹانے سے انکارکرتے ہوئے وزارت تجارت کوکمیٹی کی ہدایات کے مطابق سمری پرنظرثانی کرکے اپریل کے تیسرے ہفتے میں دوبارہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایات جاری کردیں ۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تجارت کی جانب سے ملک میں موجود250,000میٹرک ٹن اضافی چینی کی برآمدکی بھی اجازت دیدی تاہم اس حوالے سے وزارت تجارت کوہدایت جاری کی گئی کہ اضافی چینی کی برآمداسی صورت میں کی جائے کہ جب اس مقصدکیلئے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیادپرکوٹہ کے نظام پرعمل کیاجائے یہ برآمدناقابل تبدیلی واپسی لیٹرآف کریڈٹ کی بنیادپریاکہ 25فیصدناقابل واپسی رقوم بیعانہ پراورمعاہدے کواسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرکرواکرمعاہدے کے 45دن کے اندرپیشمنٹ کی ترسیل کی بناء پرہوگی ۔

اس موقع پروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے وزارت خزانہ کوہدایت جاری کی کہ صوبوں کی معاونت سے گنااگانے والے زمینداروں کوان کی ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں ۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت پانی وبجلی کوکم مدتی بجلی کی پیداوارکیلئے آئی پیزسے استفادہ کی اجازت دیتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 30مارچ2012ء کے فیصلے کی خلاف ورزی نہ ہونے پائے ۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 30مارچ2012ء کواپنے ایک فیصلے میں ایک دوسری سکیم کے تحت بجلی کی پیداوارمیں استعمال ہونے والے سازوسامان کی درآمدکوغیرقانونی قراردیدیاتھا۔کابینہ کی مخصوص کمیٹی نے ہدایت کی کہ منصوبہ پرکام کی خواہشمندکمپنی نیپرانے بجلی کی پیداواراورٹیرف کے تعیناتی کیلئے لائسنس جاری کروالے اوراس حوالے سے نیپراکواعتمادمیں لیکرفیصلے کئے جائیں ۔

ٹیرف کے تعین میں دیگرمتعلقہ ضروری شرائط بھی پوری کروائی جائیں تاکہ کہیں بھی قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے متقاضی 29.9ملین امریکی ڈالرکے برابرپاکستانی رقم کے اجراء کی بھی منظوری دی تاکہ اس رقم سے پی آئی اے لیزپرطیارے حاصل کرسکے ۔پی آئی اے بین الاقوامی نیلامی میں قطرایوی ایشن کمپنی کے (8)A320Sطیارے لیزپرحاصل کرنے کی خواہشمندہے ۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ نے پی آئی اے کی مینجمنٹ کوہدایت کی کہ طیاروں کولیزپرلینے کے حوالے سے تمام قوانین کی پابندی یقینی بنائی جائے ۔اجلاس میں وفاقی وزیربرائے پانی وبجلی خواجہ آصف ،وفاقی وزیربرائے قومی تحفظ خوراک سکندرحیات بوسن ،وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندہ احسن اقبال ،وفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی ،وفاقی وزیرصنعت وپیداوارغلام مرتضیٰ جتوئی سمیت دیگروفاقی سیکرٹریوں اوراعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :