حکومت نے لوگوں کو بے روز گار کرنے کا ٹھیکہ لے لیا ہے،یہ بچے اسرائیل کے ہیں یا بھارت کے؟خورشید شاہ،وزیر اعظم غریبوں کی بددعائیں سے بچیں، میں بھی ان کے ساتھ بھوک ہڑتال کروں گا ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر خطاب

جمعہ 28 مارچ 2014 07:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے لوگوں کو بے روز گار کرنے کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔ کیا قوم کے بچے اسرائیل کے ہیں یا بھارت کے؟نوجوانوں کی بات کرنے والے انہیں بے روز گار بنا رہے ہیں ۔وزیر اعظم غریبوں کی بددعائیں سے بچیں۔ ان کے ساتھ میں بھی بھوک ہڑتال کروں گا چاہیے اس کے لئے میری زندگی چلی جائے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے8 تحاریک التواء جمع کرائی ہیں لیکن ایجنڈے پر ایک بھی نہیں آئی۔ ایوان کو حکومت غیر سنجیدگی سے چلا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قوم کے بچوں کو بے روز گار کرنا شروع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی نے انہیں کنفرم کر دیا ہے۔سوا دو لاکھ لوگوں کو بے روز گار کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ماضی کی روش پر چل رہی ہے ۔60 ہزار بچوں کے کیسز التواء میں پڑے ہیں جن کو نکالنا باقی ہے ۔انہوں نے کہا کہ روز گار دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔بے روزگار بچے کہاں جائیں گے ۔ایک طرف حکومت پڑھنے کے لئے لیپ ٹاپ دیئے جارہے ہیں اور دوسری طرف بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔حکومت نے لوگوں کو بے روز گار کرنے کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔

کیا قوم کے بچے اسرائیل کے ہیں یا بھارت کے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے محنت کر کے لوگوں کو روز گار دیا اور آئندہ بھی دے گی ۔نوجوانوں کی بات کرنے والے انہیں بے روز گار بنا رہے ہیں ۔میری وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ نوجوانوں کو بے روز گار نہ کریں ۔غریبوں کی بددعائیں سے بچیں۔انہوں نے کہا کہ بچے تو غیر سیاسی ہوتے ہیں انہیں بے روز گار نہ کیا جائے ان کے ساتھ میں بھوک ہڑتال کروں گا چاہے میری زندگی چلی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کی ریکوری پانچ ارب تھی اب ریکوری 11 ارب ریکوری ہوگئی ہے ۔اس محکمہ میں بچوں پر 19 کروڑ روپے خرچ آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم معصوم انسان ہیں انہیں ان کے بارے میں علم نہیں ہے ۔لاکھوں لوگوں کو بے روز گار کیوں کیا جارہا ہے ۔یہ لوگ کہاں جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں ۔

حکومت کو معصوم اپوزیشن ملی ہے ۔انہوں نے کہا کہ125 فیصد پیپلز پارٹی کے دور حکومت تنخواہ بڑھائی ہے ۔قوم کے بچے ہمارے ہیں ۔ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا ریفرنس دائر کر دیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹ لیتے وقت غریب لوگوں کے ساتھ زمین پر بیٹھ جاتے ہیں اور ان کے ہاتھ سے لسی بھی پیسے ہیں ۔بعد میں غریبوں کو بھول جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ80 ارب روپے اسلام آباد اور لاہور میں خرچ ہوں گے جبکہ لوگوں کو بے روز گار کیا جارہا ہے ۔میٹروبس پر ایک کروڑ یومیہ سبسڈی دیں گے چیئرمین کی تنخواہ چار ارب روپے بنتی اتنی تو زکواة دی جائے تو تب بھی ٹھیک ہے۔