بھارت،سپریم کورٹ کا سری نواسن کی جگہ سنیل گواسکر کو بی سی سی آئی چیف بنانے کا حکم، کرکٹ بورڈ کی ذمہ داریاں سنبھالنا چاہتاہوں،گواسکر

جمعہ 28 مارچ 2014 07:19

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)بھارتی سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز سفارش کی ہے کہ بیٹنگ لیجنڈ سنیل گواسکر نبرد آزما پیش رو این سی نواسن کی جگہ ملک کے کرکٹ بورڈ کے عبوری صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھال لیں ۔ججز کے ایک پینل نے یہ بھی کہا کہ چنائی سپر کنگز اور راجستھان رائلز دو ٹیمیں جو کہ غیر قانونی جواء کھیلنے اور میچ فکسنگ کی جاری تحقیقات کا مرکز ہیں ، پر بھی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آئندہ ماہ شروع ہونیوالے آئندہ ایڈیشن سے پابندی عائد کی جائے ۔

جج اے کے پیٹنائیک نے نئی دہلی میں سماعت کے دوران کہا کہ سری نواسن کے جگہ ہم تجربہ کار کرکٹ کھلاڑی جیسے سنیل گواسکر کو نامزد کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں اور انہیں بی سی سی آئی صدر کے طور پر ذمہ داریاں دی جائیں۔

(جاری ہے)

پیٹنائیک ، جو دو رکنی ججز پینل کے سربراہ ہیں ، نے مزید کہاکہ ہم کسی کو اب ہٹا نہیں رہے ، تاہم چنائی سپرکنگز اور راجستھان رائلز کو 16اپریل سے شروع ہونیوالی آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

یہ تجاویز ایسے وقت سامنے آئیں جب دو روز قبل اسی عدالت نے سری نواسن کو حکم دیا تھا کہ وہ بورڈ آف کنٹرول فارکرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) کے صدر کے طور پر مستعفی ہو جائیں تاکہ گزشتہ سال کے آ ئی پی ایل کو لے کر الزامات کی شفاف تحقیقات کی جاسکیں ۔بنچ گزشتہ سال کے ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے ایڈیشن میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے قائم کئے جانیوالے کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے رہا ہے۔

فروری میں جاری ہونیوالی رپورٹ میں قراردیا گیا تھا کہ سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن آئی پی ایل مقابلوں پر جواء کھیلنے کے مرتکب ہو سکتے ہیں ۔سری نواسن کو عالمی کرکٹ میں طاقتور ترین شخصیت کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور جولائی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سربراہ کے طور پر ذمہ داری سنبھالنے جارہے ہیں ۔دوسری جانب عظیم بلے باز سنیل گواسکر نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وہ بطور صدر بھارتی کرکٹ بورڈ ذمہ داریاں سنبھالنے کے خواہاں ہیں جبکہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے تنازعات کی زد میں آنے والے این سرینواسن کی جگہ گواسکر کو کرکٹ بورڈ کا صدر بنانے کی سفارش کی تھی۔

گواسکر نے این ڈی ٹی وی نیٹ ورک کو بتایا کہ قابل احترام سپریم کورٹ نے اگر آپ کو یہ کہا کہ کچھ کریں تو یقیناً وہ کریں گے اور اگر ایسا کچھ مجھے کرنے کیلئے کہا گیا تو میں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جب ایسا کرنے کو کہہ دے تو باقی کچھ نہیں بچتا کیونکہ یہ اعلیٰ عدالت ہے۔