عالمی مالیاتی فنڈزآئی ایم ایف نے پاکستان پراپنی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی، وزیراعظم کی ٹیکس انویسٹمنٹ سکیم پرتحفظات کااظہار،پاکستان اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت بھارت کے ساتھ تین عرصے میں تجارتی تعلقات معمول پر لانے کیلئے پرعزم ہے ، آئی ایم ایف ، دونوں ممالک کے درمیان یہ اقدام انتہائی خوش آئند ہیں ، جیفری فرینکس

اتوار 30 مارچ 2014 07:12

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء)عالمی مالیاتی فنڈزآئی ایم ایف نے پاکستان پراپنی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی ۔رپورٹ میں بتایاگیاکہ پاکستان کے وزیرخزانہ نے اپنی قوم کونہیں بتایاکہ آئی ایم ایف کوبتادیاہے کہ اربوں ڈالرکہاں سے آئے ۔سعودی عرب نے 750ملین ڈالرامداددی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی ٹیکس انویسٹمنٹ سکیم پرتحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ سکیم سے منی لانڈرنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں ۔

رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ انکم سپورٹ پروگرام کیلئے طے شدہ رقم جاری نہیں کی گئی ۔پاکستان کے شہروں میں جرائم کی شرح خطرناک حدتک بڑھ گئی ہے ۔آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے کے نتیجے میں تین سال کے عرصے میں بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات معمول پر لانے کیلئے پرعزم ہے ۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کی سالانہ رپورٹ کے اجراء کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پاکستان ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے لئے آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے کہا کہ وہ پاکستان کی اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات تین سال میں معمول پر لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی تعلقات معمول پر لانے سے مراد بھارت کو صرف اہم پسندیدہ ملک قرار دینا نہیں بلکہ بارڈر کراسنگ کھولنے نان ٹیرف رکاوٹیں کھولنے کا سوال ہے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوش آئند اقدام ہوگا کہ دونوں ممالک ٹیرف اور نان ٹیرف دونوں رکاوٹیں دور کرینگے ۔