طالبان نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایک گولی بھی نہیں چلائی، پروفیسر ابراہیم،طالبان سے ملاقات کے لئے دونوں کمیٹیوں کے ارکان جلد قبائلی علاقے روانہ ہوں گے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں، دونوں فریقین کے درمیان بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے ، ڈاکٹر شکیل آفریدی کی وجہ سے ملک میں انسداد پولیو مہم کو شدید نقصان پہنچا، طالبان شوری سے آئندہ دور میں وزیرستان میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے بات کی جائے گی ،ر یاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ میڈیا کے دفاتر اور صحافیوں کی سکیورٹی کو یقینی بنا ئے ،انٹرویو

اتوار 30 مارچ 2014 07:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء )طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ طالبان جنگ بندی پر پوری طرح قائم ہیں اور اس کے اعلان کے بعد انہوں نے ایک گولی بھی چلائی۔ ایک نجی ٹی وی سے خصوصی بات کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ایکسپریس نیوز کے اینکر پرسن رضا رومی پر حملہ قابل مذمت ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ میڈیا کے دفاتر اور صحافیوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے، طالبان شوری سے براہ راست مذاکرات کے دوران بھی جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بات ہوئی تھی۔

طالبان نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایک گولی بھی نہیں چلائی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں، دونوں فریقین کے درمیان بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہیں امید ہے کہ دونوں جانب سے قیدیوں کی رہائی کا عمل جلد ہی شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے ملاقات کے لئے دونوں کمیٹیاں جلد قبائلی علاقے روانہ ہوں گی۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی وجہ سے ملک میں انسداد پولیو مہم کو شدید نقصان پہنچا، طالبان شوری سے براہ راست مذاکرات کے آئندہ دور میں وزیرستان میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے بات کی جائے گی تاکہ قبائلی علاقوں کے بچوں کو دائمی معذوری سے بچایا جاسکے۔