سابق نارویجئِن وزیراعظم اسٹولٹنبرگ نیٹو کے سربراہ نامزد

اتوار 30 مارچ 2014 07:04

اوسلو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء)ناروے کے سابق وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے ایلچی جینز اسٹولٹنبرگ کو معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کا نیا سیکریٹری جنرل نامزد کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وہ یکم اکتوبر کو نیٹو کے موجودہ سربراہ آندرس فوگ راسموسین کی جگہ عہدہ سنبھالیں گے۔انھیں ایسے وقت میں نیٹو کی سربراہی سونپی جارہی ہے جب مغرب کا روس کے ساتھ کریمیا کے معاملے پر تنازعہ چل رہا ہے اور یوکرین کے اس علاقے کے روس کے ساتھ الحاق اور وہاں روسی فوجوں کی موجودگی پر امریکا کی قیادت میں نیٹو اور صدر ولادی میر پوتین کے روس کے درمیان کشیدگی زوروں پر ہے۔

انھوں نے حال ہی میں ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ روس کی جانب سے کریمیا کو ضم کرنے کا اقدام برقرار نہیں رہ سکتا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے اپنی سرحدوں میں تبدیلی کے لیے مسلح افواج کا استعمال ناقابل قبول ہے اور یوکرین میں جاری بحران کا سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ \'\'ہم ایسی دنیا میں نہیں رہ رہے ہیں جس میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہو اور صرف طاقتور ہی زندہ رہ سکے۔

روس کا اقدام بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور طاقت کی پالیسی ہی کی ایک قسم ہے مگر یہ ماضی کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔اسٹولٹن برگ کو ایک جہاں دیدہ مدبر سیاست دان قراردیا جاتا ہے جو تنازعات کے حل کے لیے بات چیت میں یقین رکھتے ہیں۔انھوں نے اپنا بچپن بلغراد میں گزارا تھا۔وہ بائیس سال تک ناروے کی پارلیمان کے رکن اور 2005ء سے 2013ء تک اپنی جماعت لیبر پارٹی کی قیادت میں مخلوط حکومت کے وزیراعظم رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :