مختلف ممالک سے ریسٹورنٹس کا استعمال شدہ تیل پاکستان درآمد ہونے کا انکشاف ،مضر صحت تیل خوردنی تیل کے طور پر فروخت ہورہا ہے ، گزشتہ چھ ماہ میں 80کروڑ روپے مالیت کا تیل برآمد ہوا ، ڈی جی انٹیلی جنس نے کیمیکل ڈرموں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی ،غیر قانونی طور پر درآمد شدہ تیل کی کسٹم رپورٹس مبہم ہیں کیمیکل درآمد کرنے کی اجازت صرف صنعتوں کو ہونی چاہیے، ڈی جی انٹیلی جنس

پیر 31 مارچ 2014 06:31

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31مارچ۔ 2014ء ) استعمال شدہ مضر صحت خوردنی تیل بڑی مقدار میں درآمد ہونے کاانکشاف ہوا ہے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ مضر صحت تیل خوردنی تیل کے طور پر فروخت ہورہا ہے ، ڈی جی انٹیلی جنس نے کیمیکل کے ڈرموں میں کیمیکل کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی بھی سفارش کردی ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی انٹیلی جنس کے ممبر ایف بی آر کسٹمز کو لکھے گئے ایک خط میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے استعمال شدہ مضر صحت خوردنی تیل درآمد کیا جارہا ہے اور یہ تیل صابن سازی میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی آڑ میں درآمد کیا جارہا ہے ڈی جی انٹیلی جنس کے مطابق مختلف ممالک سے ریسٹورنٹس کا استعمال شدہ تیل درآمد کیا جارہا ہے اور گزشتہ سال چھ ماہ میں 80کروڑ روپے مالیت کا تیل درآمد کیا گیا سب سے زیادہ تیل انڈونیشیا ، سعودی عرب ، ملائیشیا اور تھائی لینڈ سے درآمد ہوا اور خدشہ ہے کہ یہ مضر صحت تیل خوردنی تیل کے طور پر استعمال ہورہا ہے ڈی جی انٹیلی جنس نے خط میں سفارش کی کہ کیمیکل کے ڈرموں میں کمرشل درآمد پر پابندی عائد کی جائے اور درآمد کیمیکل کو ریڈ چین سے گزارا جائے ڈی جی انٹیلی جنس نے کہا کہ غیر قانونی طور پر درآمد شدہ تیل کی کسٹم رپورٹس مبہم ہیں کیمیکل درآمد کرنے کی اجازت صرف صنعتوں کو ہونی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :