قومی اسمبلی ،حکومتی واپوزیشن ارکان کی پرویز مشرف پر سخت تنقید ، آئین شکن فوجی آمروں کا ساتھ دینے والے سیاسی جماعتوں کے گندے انڈوں کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کیلئے آئین میں ترمیم کا مطالبہ ، ایم کیو ایم کی سابق صدر پرویز مشرف کے اقدام کی حمایت ،تحریک انصاف کا حکومت سے ڈیڑھ ارب ڈالر بارے قوم کو آگاہ کرنے کا مطالبہ ، حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر لے کر جہاد کو فاررینٹ نہ بنائے، دہشتگردی کی جنگ میں سیاسی جماعتیں اختلاف کا شکار ہیں،پیپلزپارٹی ،پرویز مشرف قومی مجرم ہے وہ قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکے گا،فوجی آمروں اور جمہوریت کے حامیوں کے درمیان واضح یکسر کھینچنے کا وقت آگیا ہے،خواجہ سعد رفیق

منگل 1 اپریل 2014 06:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)قومی اسمبلی میں حکومتی واپوزیشن ارکان نے سابق صدر پرویز مشرف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئین شکن فوجی آمروں کا ساتھ دینے والے سیاسی جماعتوں کے گندے انڈوں کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کیلئے آئین میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ ایم کیو ایم نے سابق صدر پرویز مشرف کے اقدام کی حمایت کی ہے،تحریک انصاف نے حکومت سے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بارے میں قوم کو بتانے کا کہہ دیا،پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر لے کر جہاد کو فاررینٹ نہ بنائے اور دہشتگردی کی جنگ میں سیاسی جماعتیں اختلاف کا شکار ہیں،ایم کیوایم نے کہا کہ حکومت خارجہ پالیسی پیسے لے کر تبدیل نہ کرے،کرائے کی خارجہ پالیسی نہ بنائی جائے،وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف قومی مجرم ہے وہ قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکے گا،فوجی آمروں اور جمہوریت کے حامیوں کے درمیان واضح یکسر کھینچنے کا وقت آگیا ہے،نیشنل پیپلزپارٹی شاہ جہاں منگریو کی جانب سے لاڑکانہ میں قرآن پاک کے اوراک جلائے جانے کہا کہ تو پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم سمیت حکومتی اقلیتی ارکان سٹور برپا کردیا ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں امن وامان پر بحث کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستار بچانی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ٹوٹے پھوٹے پاکستان کو چھوڑا اور رات کے اندھیرے میں انہیں تختہ دار پر لٹکایا گیا،بھٹو1973ء کا ملک کو آئین دیا پاکستان دہشتگردی کی جنگ میں ضیاء الحق کی وجہ سے جل رہا ہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل6کے تحت کارروائی کی آئین میں ترمیم کی جائے کہ جو فوجی آمر کی حمایت کرے گا اس کو نااہل قرار دیا جائے،پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ملک میں اندرونی داخلہ پالیسی بنائی گئی صرف ایک صوبہ جرائم کے خلاف جنگ کر رہا ہے،پیپلزپارٹی کے چےئرمین بلاول بھٹو کو دھمکی دی جاتی ہے،سابق وزیراعظم اور سابق گورنر کے بیٹے اغواء ہیں اور پیپلزپارٹی کے چےئرمین کو کیوں دھمکیاں دی جارہی ہیں،حکومت اس کا جواب دے،وفاقی وزیر کالعدم تنظیم کا نام بتائے،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیاسی جماعتیں اختلاف کا شکار ہے اس وقت ملک میں قوم متحد نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ کو ملنے والی دھمکی پاکستان کی سمجھی جائے گی،حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر کے بارے میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے ،پاکستان جہادی ریاست بننے جارہا ہے،رینٹ فار جہاد بند کیا جائے،وفاقی وزیر سیفران جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ جہادی تنظیمیں جنہوں نے پاک فوج کے جوانوں کو شہید کیا حکومت کا کام ملک کو سنبھالنا ہے ہم کسی دوسرے ممالک میں مداخلت نہیں کرتے،سندھ حکومت مجرموں کو کیوں نہیں پکڑتی،سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا وقت نہیں ہے،مسئلہ کا حل نکالیں اس کیلئے کوشش کرنی چاہئے۔

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ڈاکٹر عمران علوی نے کہا کہ فوجی آمر پرویز مشرف نے بلوچستان میں نواب اکبر بگٹی کو قتل کیا حکومت نے پرویز مشرف کی والدہ کو پاکستان لانے کی آفر کی ہے،حکومت نے ایوان میں خط تو پڑھا لیکن کالعدم تنظیم کا نام نہیں بتایا،انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے،بھٹو خاندان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،مزید کوئی حادثہ ہوا تو ملک ٹوٹ جائے گا،انہوں نے کہا کہ قوم حکمرانوں سے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بارے میں پوچھتی ہے کہ کس مد میں لئے ہیں،اس کا حساب عوام کو دیں،مسلم لیگ(ن) کے میاں عبدالمنان نے کہا کہ وزیراعظم کراچی میں گئے تو سندھ میں آپریشن کا کیپٹن وزیراعلیٰ سندھ کو بنایا ہے،مجرموں کو گرفتار کریں،دہشتگردی کے خلاف متحد ہوجائیں،پنجاب بڑے دل والا ہے،کے پی کے میں طالبان سے جھپیاں ڈالتے ہیں ،اگر ہمارے صوبوں میں آئیں تو اعتراض ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ ملک دشمن طاقتوں نے چھیڑی ہے،ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی سید آصف حسنین نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے،66سال میں ملک میں تجربات ہوئے ہیں پھر بھی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا،انہوں نے کہا کہ طالبان ملک توڑنے کی بات کرتے ہیں حکومت آج ان سے مذاکرات کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ جس نے ملک توڑا وہ غدار نہیں ہے،حکومت نے ماضی سے نہیں سیکھا اس کی ڈائریکشن ٹھیک نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی پیسے لے کر تبدیل نہیں ہونی چاہئے،کراچی میں میٹروبس شروع کی جائے،بلوچستان کے وسائل وہاں خرچ کئے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے پرویزمشرف کاساتھ دیاہے وہ بھی ملک کے غدارہیں ،پسندوناپسندکاسلسلہ ختم ہوناچاہئے ،وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہاہے کہ ان لوگوں پرافسوس ہوتاہے جوبات توجمہوریت کی کرتے ہیں لیکن وقت آنے پرساتھ فوجی آمروں کادیتے ہیں اورہمیں نصیحت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سابق صدرمشرف کی وجہ سے مسخ شدہ لاش ملی ہیں ،بے نظیربھٹواوروزیراعظم نوازشریف کوجلاوطن کیا،لال مسجدآپریشن ان کے دورمیں ہوئے ۔

انہوں نے کہاکہ پرویزمشرف قومی مجرم ہے اللہ تعالیٰ کی گرفت سے نہیں بچ سکتا،ان کے ساتھی ہمیں کس منہ سے نصیحت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 1971ء میں جن لوگوں نے ملک توڑاان کانام نہیں لیتے کراچی میں چودہ سال کس کی حکمرانی تھی ،سرکلرریلوے شروع نہیں کیاگیا۔سندھ حکومت اوروفاقی حکومت میں کوئی اختلاف نہیں ،پرویزمشرف کاساتھی ملک کاوفادارنہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی بحالی میں سیاسی جماعتیں وکلاء اورمیڈیاکابہت اہم کردارہے ،فوجی آمروں اورپارلیمنٹ کے حامیوں کے درمیان لکیرکھینچ جانی چاہئے ،اب اورحالات اس بات کاتقاضاکررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کی سیاسی جماعتوں کوتوڑنابھی غداری ہے ،غاصبوں ،آئین شکنوں اوربدبودارڈکٹیٹروں کاساتھ دینے والے الیکشن لڑنے کے اہل نہ ہوں ،آئین میں ترمیم ہونی چاہئے ،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ آئین توڑنے والوں کوسزاملنی چاہئے قومی آمروں کاساتھ دینے والوں کوسزاہونی چاہئے۔