بیر غذائیت کے لحاظ سے کسی بھی طرح سیب اور سنگترہ سے کم نہیں، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر، بیر کو تازہ حالت میں بیچنے کے علاوہ اس سے جیم ، جیلی، مربہ اور کینڈی بنائے جاسکتے ہیں ،افضل جاوید

منگل 1 اپریل 2014 06:32

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ہارٹیکلچرافضل جاوید نے کہا ہے کہ بیر غذائیت کے لحاظ سے کسی بھی طرح سیب اور سنگترہ سے کم نہیں ہے بیر کو تازہ حالت میں بیچنے کے علاوہ اس سے جیم ، جیلی، مربہ اور کینڈی بنائے جاسکتے ہیں ،انہوں نے بیر کے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ پھل کی برداشت اس وقت کریں جب پھل اچھی طرح پکا ہو اور اس کا رنگ سنہر ی زرد ہو اور ذائقہ میٹھا ہو۔

بیر کی برداشت مناسب وقت اور مناسب طریقے سے کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ اگر بیر کی برداشت وقت سے پہلے کردی جائے تو اس کی میٹھا بہت کم ہوتی ہے اور ذائقہ بھی ترش ہوتاہے جس کی منڈی میں قیمت کم ملتی ہے ۔ اسی طرح اگربرداشت دیر سے کریں تو پھل زیادہ پکا ہونے کی وجہ سے گلنے سڑے لگتا ہے اور اس کی ساخت بھی متاثر ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

بیر کی کچھ اقسام اگیتی ہیں اور کچھ پچھیتی ۔

پچھیتی اقسام کا پھل اپریل کے آخر تک برداشت ہوتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بیر کی مختلف اقسام کا پھل ایک دفعہ نہیں پکتا لہذا ہر درخت سے تین سے چار بار پھل توڑ کر برداشت کریں ۔ پھل کی برداشت کے لیے سیڑھی کا استعمال کریں اور پھل کو ہاتھ سے توڑیں۔ پھل کی برداشت کے بعد اس کی فروخت سے پہلے مناسب درجہ بندی کرلیں ۔ بیر کے پھل کو رنگ ، جسامت ، شکل وصورت کے لحاظ سے مختلف گروپوں میں تقیسم کریں ۔

پھلوں کی درجہ بندی کرتے وقت زیادہ پکے ہوئے ، کٹے اور پھٹے ہوئے پھل الگ کرلیں تاکہ اس سے دوسرے پھل خراب نہ ہوں ۔ اسی طرح کچے پھل کو الگ کریں ۔پھل کی برداشت اور درجہ بندی کے بعد پھل کو سایہ دار جگہ میں پیک کریں ۔ پیکنگ کا مناسب طریقہ کار یہ ہے کہ پھل کو گتے کے ڈبوں اور کریٹوں میں پیک کریں تاکہ ان کو دور دراز کی منڈیوں تک آسانی سے پہنچایا جاسکے۔