ملا فضل اللہ افغانستان سے پاکستان میں اسلحہ بھیج رہاہے ، سینیٹر رحمن ملک ،مذاکرات کی ناکامی کا ملبہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر ڈالنا درست نہیں ، پیپلز پارٹی ملک میں امن کے قیام کیلئے طالبان کی بجائے حکومت پاکستان کا ساتھ د ے رہی ہے ، حکومت طالبان کے فری زون کے مطالبے کو ہرگز قبول نہ کرے ، لشکر جھنگوی اور طالبان میں کوئی فرق نہیں ، میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 اپریل 2014 04:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اپریل۔2014ء ) سابق وفاقی وزیر داخلہ و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ افغانستان سے پاکستان میں اسلحہ بھیج رہا ہے ، مذاکرات کی ناکامی کا ملبہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر ڈالنا درست نہیں ، پیپلز پارٹی ملک میں امن کے قیام کیلئے طالبان کی بجائے حکومت پاکستان کا ساتھ دے رہی ہے ، حکومت طالبان کے فری زون کے قیام کے مطالبہ کو تسلیم نہ کرے ، لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان میں کوئی فرق نہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل ا للہ افغانستان سے پاکستان میں اسلحہ بھیج رہا ہے جس کے باعث ملک میں بدامنی کے واقعات رونما ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے ہر حکومتی عمل کی حمایت کر رہی ہے اور اس حوالے سے ہم نے حکومت کو آل پارٹیز کانفرنس میں اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان ظالمان اور شدت پسند ہیں جاری امن امن مذاکرات کی ممکنہ ناکامی کا ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو ٹھہرانے کے الزامات درست نہیں ہیں پیپلز پارٹی ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے ظالمان کی بجائے حکومت کا ساتھ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور موجودہ حکومت نے طالبان سے مذاکرات کی کامیابی کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کئے تاہم طالبان کی بدنیتی کی وجہ سے مذاکرات کامیاب ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کی جانب سے فری زون کے قیام کا مطالبہ کو کسی صورت تسلیم نہ کرے ۔