لاپتہ جہاز، 43فیصد ملائیشین باشندے حکومت کی کوششوں سے مطمئن ، 50فیصد غیر مطمئن،سروے رپورٹ

بدھ 2 اپریل 2014 04:17

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اپریل۔2014ء)صرف43فیصد ملائیشین باشندے لاپتہ طیارے کے معاملے سے نمٹنے کے حوالے سے اپنی حکومت سے مطمئن ہیں جبکہ 50فیصد غیر مطمئن،یہ بات منگل کو جاری ہونے والے ایک سروے میں سامنے آئی ہے۔ملائیشیا کی سرکردہ سروے کمپنی مرڈیکا سینٹر فار اوپینین ری سرچ کا کہنا ہے کہ 1000سے زائد لوگوں کا سروے 13مارچ سے20مارچ تک کرایا گیا تاہم اس کے بعد سے ملائیشین باشندوں میں چین اور دیگر ملکوں کی جانب سے لاپتہ ملائشین ائرلائنز کی پروازMH370 کی قسمت سے متعلق تنقید پر غم وغصہ بڑھ رہا ہے۔

طیارہ8مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا،اس پر 239افراد سوار تھے،جن میں 50ملائیشین شہری شامل ہیں۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ طیارہ دورا افتادہ بحیرہ ہند میں گرکرتباہ ہوگیا ہے تاہم ابھی تک یہ علم نہیں ہوسکا ہے کہ طیارے کو اپنے راستے سے اس کا رخ موڑنے کی کیا وجہ بنی۔

(جاری ہے)

دو تہائی مسافروں کا تعلق چین سے تھا اور چینی لواحقین میں یہ یقین پایا جاتا ہے کہ طیارے کو آسانی سے تباہ کیا گیا ہے،کئی ناراض لوگ ملائیشیا پر معلومات چھپانے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

مرڈیکا سروے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو ایم ایچ370 پرواز کے معاملے سے نمٹنے کیلئے ملک کے کثیر النسلی اقلیتی کمیونٹی کی اکثریت کے مقابلے میں مسلم نسلی ملائے اکثریت کے ارکان کی جانب سے زیادہ سپورٹ ملی۔سروے میں کہا گیا ہے کہ 63فیصد مالائز باشندے اس بات سے متفق ہیں کہ حکومت نے طیارے کے بحران سے اچھی طرح سے نمٹا ہے جبکہ 30فیصد اس کے برعکس صرف18فیصد نسلی چینی باشندے مطمئن اور 74فیصد ناخوش ہیں۔نسلی بھارتی باشندوں کے 36فیصد باشندے مطمئن جبکہ 69فیصد غیر مطمئن تھے۔