کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے،سائرہ افضل،کمیٹی قیمتوں کی ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی،انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملے پر قانون سازی کی جائے گی وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کا توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعرات 3 اپریل 2014 05:46

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء ) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ و ریگولیشنز سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ کمپنیوں نے انسانی جانیں بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملے پر عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کہ انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کاماہانہ بنیادوں پر لے کر اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی جلد ہی نجی کمپنیوں کی جانب سے انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملے پر قانون سازی کی جائے گی ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

فارماسوٹیکل کمپنی کے آپس میں بھی اختلاف ہیں دوائیوں کی قیمتوں کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی ہے جو ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ وزیراعظم کو دینگے ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت نے سندھ میں دوائیوں کے ویئر ہاؤس کو سیل کیا اس کے بعد عدالت نے کمپنی کو حکم امتناعی لے رکھا ہے فارماسوٹیکل کمپنی کے آپس میں بھی اختلاف ہیں دوائیوں کی قیمتوں کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی ہے جو ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ وزیراعظم کو دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے سندھ میں دوائیوں کے ویئر ہاؤس کو سیل کیا اس کے بعد عدالت نے کمپنی کو حکم امتناعی دیدیا ہے۔

وزارت کے ساتھ عدالتیں معاونت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی بورڈ مکمل طور پر آزاد ہے اور پرائیویٹ کمپنیوں کی قیمتیں بڑھانے کے حوالے سے قانون سازی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چار ڈائریکٹوریٹ کے رولز بنائے جارہے ہیں اس حوالے سے وزارت قانون سے مشاورت کررہی ہے نئی ملازمتوں پر پابندی عائد ہے وزارت زبوں حالی کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی بچانے والی ادویات ڈبلیو ایچ او کی فہرست میں ہیں تو ان کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرسکتے ۔

متعلقہ عنوان :