ورلڈ کپ ٹی 20 میں شرکت کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی واپسی شروع ، شاہد آفریدی ، ہیڈکوچ معین خان اور بیٹنگ کنلسٹنٹ ایشین بریڈ مین ظہیر عباس وطن واپس پہنچ گئے ، ویسٹ انڈیز کیخلاف ہدف مشکل نہیں تھا ہمارے بیٹسمینوں کی منفی سوچ کے باعث میچ ہاتھ سے نکل گیا ، بطور کھلاڑی اور کپتان پاکستان کے لیے ہر چیلنج کو قبول کرنے کیلئے تیار ہوں ،شاہد خان آفریدی ، پاکستان کرکٹ بورڈ کو بڑے فیصلے کرنا ہو نگے ، ٹیم ہاری ہے تو بہت ساری چیزوں کا پوسٹمارٹم ہوگا،معین خان ، چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے بعد ساری صورتحال سے آگاہ کرونگا اور اہم فیصلے بھی کئے جائینگے ٹیم کے اندر ناکارہ کھلاڑیوں کو باہر کردینگے، ظہیر عباس

جمعرات 3 اپریل 2014 05:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء) ورلڈ کپ ٹی 20 میں شرکت کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی واپسی شروع ، آل راؤنڈر شاہد آفریدی ، ہیڈکوچ معین خان اور بیٹنگ کنسلٹنٹ ایشین بریڈ مین ظہیر عباس وطن واپس پہنچ گئے ۔ کراچی ائرپورٹ پر پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف ہدف مشکل نہیں تھا ہمارے بیٹسمینوں کی منفی سوچ کے باعث میچ ہاتھ سے نکل گیا مجموعی طور پر ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی پاکستان کیلئے ہر چیلنج قبول کرنے کیلئے تیار ہوں ۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کیخلاف کارکردگی جیسی پرفارمنس دکھانا تھی اور مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا چاہیے تھا جو نہیں ہوا منفی سوچ ہماری شکست کی وجہ بنی 6 اوورز شروع میں کوئی چوکا اور چھکا نہیں لگا جو پاور پلے ہونے کے باعث ہماری ٹیم کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے اور انہیں چھ اوور کی وجہ سے میچ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا باؤلنگ کے دوران پہلے 16اوورز میں ہم نے عمدہ باؤلنگ کی آخری 3اوورز میں بولنگ اچھی نہیں تھی اور براؤو اور سیمی نے شاندار بیٹنگ کی تاہم میرے خیال میں ہدف بڑا نہیں تھا ہدف کو حاصل کرسکتے تھے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں شاہد خان آفریدی نے کہا کہ بطور کھلاڑی اور کپتان پاکستان کے لیے ہر چیلنج کو قبول کرنے کیلئے تیار ہوں لیکن چیزوں کو بہتر ہونا چاہیے اور بہتر کرنے کی کوششیں کرنا چاہیے اس وقت پاکستان کے پاس ٹاپ کے پلیئر موجود ہیں انہی پر فوکس کرکے محنت کرنی چاہیے ٹی 20کے مختصر فارمیٹ میں رسک لینا پڑتا ہے کھلاڑیوں کو گراؤنڈ میں لڑانے کا طریقہ آنا چاہیے ۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ معین خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بڑے فیصلے کرنا ہو نگے ، ٹیم ہاری ہے تو بہت ساری چیزوں کا پوسٹمارٹم ہوگا ۔ وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ باؤلنگ کے دوران آخری 3اوورز میں باؤلرز اپنی لینتھ بول گئے اور زیادہ سکور دے دیئے 17اوورز تک بہترین باؤلنگ ہوئی آخری اوروز میں بھی لائن اور لینتھ ٹھیک ہوتی اعصاب پر قابو ہوتا تو ویسٹ انڈیز کو کم سکور تک محدود کرسکتے تھے لیکن یہ کرکٹ ہے خصوصاً ٹی 20جو مختلف فارمیٹ کی کرکٹ ہے اس میں دو اوورز بھی میچ کا پورا پانسہ پلٹ دیتے ہیں اچھی اچھی ٹیمیں ٹورنامنٹ سے آؤٹ ہوئی ہیں خوصاً آسٹریلیا کی پرفارمنس جو ہارٹ فیورٹ تھی کی کارکردگی پورے ٹورنامنٹ میں مایوس کن رہی اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے ۔

ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ٹیم کی شکست کے بعد بہت سی چیزوں کا پوسٹ مارٹم کرنا ضروری ہوگیا ہے اور کرکٹ بورڈ کواس حوالے سے اہم فیصلہ کرنا ہونگے چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے بعد اگلہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا ۔ قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنلسٹنگ ظہیر عباس جو میڈیا کے سوالوں کے زیادہ جواب نہ دے سکے مختصر گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی شکست کے بعد پورا پوسٹ مارٹم ہوگا چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے بعد ساری صورتحال سے آگاہ کرونگا اور اہم فیصلے بھی کئے جائینگے ٹیم کے اندر ناکارہ کھلاڑیوں کو باہر کردینگے اور کوشش کرینگے کے میرٹ پر ینگ بلڈ کو ٹیم میں شامل کرکے فیوچر پلاننگ کی جائے ۔