حکومت جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کسی قیمت پر بھی برداشت نہیں کرے گی،سائرہ افضل تارڑ ، ملک میں جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جعلی ادویات بنانے والے انسانیت کے دشمنوں کی سزاوں میں اضافہ کرلیے قانونی سازی بھی کی جائے گی ، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 4 اپریل 2014 06:45

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اپریل۔2014ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوارڈیننشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کسی قیمت پر بھی برداشت نہیں کرے گی اور ملک میں جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ جعلی ادویات بنانے والے انسانیت کے دشمنوں کی سزاوں میں اضافہ کرلیے قانونی سازی بھی کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں وزارت کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے جعلی ادویات کی روک تھام کے سلسلہ میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے کی خیبر پختونخوا میں مشترکہ کامیاب ترین کارروائی کو سراہا۔ جس کی تفصیلات بھی پریس کانفرنس میں دی گئیں سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ بعض ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے شائع ہونے والی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں جبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے دستیاب ریکارڈ اور مارکیٹ سروے کی روشنی میں اصل صورتحال یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں ادویات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا بلکہ پرانی قیمتیں ہی برقرار ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں وزارت کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ادویات کی قیمتوں کو چیک کرنے کے لئے مارکیٹ میں سروے کررہی ہے اور وفاقی حکومت کے مقرر کردہ نرخوں سے زائد نرخوں پر چند ادویات کی فروخت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ادویات ساز کمپنیوں کے گوداموں وغیرہ پر چھاپے مارنے کی ہدایات بھی کی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ولسن فارماسیوٹیکل اور سکاٹ مینن فارما سیوٹیکلز اسلام آباد پر چھاپے مارنے گئے ۔ ڈرگ کے فیڈرل انسپیکٹر نے 3پراڈکٹس کے سٹاکس کو قبضہ میں لے لیا جو کہ مارکیٹ کے مقرر کردہ نرخوں سے زائد نرخوں پر فروخت کی جارہی تھیں۔ اور ذمہ داروں کے خلاف 1976ء کے ڈرگ ایکٹ کے تحت مزید قانونی کاروائی کی جائے گی۔ وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی۔

ادویات ساز کمپنی کو ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اور ادویات کی وفاقی حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اس ضمن میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے اپنے تمام فیلڈ دفاتر اور صوبائی حکومتوں کو ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ روکنے کے لئے چوکس رہنے اور قیمتوں میں اضافہ کرنے کے پہلے ہی احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حکومت جعلی ادویات کی روک تھام ، اصل قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنائے گی انہوں نے کہا کہ ادویات کے معیار کو بہتر بنانے کی حکمت عملی کے تحت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان اور ایف آئی اے مشترکہ طور پر جعلی ادویات کا خاتمہ کرے گی جس کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ جعلی ادویات کی روک تھام کے سلسلے میں خیبر پختونخوا میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے گذشتہ دنوں مل کر بین الصوبائی جعلی ادویات بنانے والے گروہ کو بے نقاب کرکے بڑی کامیابی حاصل کی۔

ادویات کی معیار کو بہتر بنانے کی حکمت عملی کے تحت، وفاقی وزیر مملکت برائے صحت سروسز، ریگولیشن اینڈ کوارڈیننشن کی ہدایت کی روشنی میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان اور ایف آئی اے نے مشترکہ طو رپر جعلی ادویات کے خاتمہ کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ اسی سلسلے میں صوبہ خیبر پختونخوا میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے نے پچھلے دنوں مل کر ایک بین الصوبائی جعلی ادویات بنانے کے ڈرگ گینگ کو بے نقاب کرتے ہوئے بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی۔

واقعات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے علاقائی برانچ پشاور اور ایف آئی اے پشاور انٹی کرپشن سرکل نے اس نیٹ ورک کو پکڑنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کرکے19مارچ2014ء کو حاجی عبدالکریم ، شکیل خان، ماصل خان، شاہد خان کی رہائش گاہ واقع سردار کالونی چار سدہ روڈ پشاور پر اچانک چھاپہ مارا۔ گھر سے بڑی تعداد میں خام مال، مشینری،ادویات کے بنانے والے ڈبے ، لیبلز اور جان بچانے والے بہت اہم ترین ادویات برآمد کرکے ڈرگ ایکٹ 1976کے تحت پرچہ درج کر لیا۔

ان ادویات میں زیادہ تر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ادویات پائی گئیں۔ مثلاً انجکیشن rocephinجو کہ roche اوراب Martin Dowبناتی ہیں ان میں آٹا اور سٹارچ کی بھرائی کی جاتی تھی ۔ اسی طرح سرجری میں مریض کو نشہ دینے کے لئےhalothaneکی بوتلوں میں نشہ کی عام دوائی ایتھرetherاورکلوروفارمchorofermبھر دی جاتی تھی اور اسی نوعیت کی مختلف اقسام برانڈز کی ہزاروں تعداد میں دوائی پکڑی گئی اسی کیس کی تفتیش کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ملزم ماصل خان اور شکیل خان پسران میرو یس خان نے ضلع چار سدہ خیبر پختونخوا کے سٹیشن کو رونہ میں ایک یونین کونسل کے ناظم عالمزیب کا نام لیا جس پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے26/3/2014کو چھاپہ مار کر بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد کر لی ۔

کاروائی محلہ پلنگ زئی مٹہ مغل خیل تحصیل شبقدر ضلع چار سدہ میں یکم اپریل 2014ء کو عمل میں لائی گئی۔نور البشر ولد شاہ خیل اور حاجی عبدالکریم ولد میرویص خان کے گھر سے جعلی ادویات اور ان کے labelsکارٹنز بھری اور خالی انجکشنوں کے لاکھوں کی تعداد میں برآمدگی ہوئی۔یہ تمام کی تمام ادویات انتہائی تشویشناک بیماریوں میں استعمال کی جاتی ہیں تفتیش کے مطابق یہ جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کا پورے ملک بشمول افغانستان میں ایک بڑا او خطرناک نیٹ ورک ہے۔

جعلی ادویات خام مال چائنہ اور افغانستان سے لایا جاتا ہے جبکہ ان کے لیبلز لاہور،پشاور اور ملک کے دوسرے حصوں میں تیار کئے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ حاجی عبدالکریم ، شکیل خان ، شاہد گل ،ماصل خان ،نور البشر وغیرہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے کوپہلے بھی مطلوب تھے کیونکہ ان کے خلاف پہلے سے ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھے۔