نیب ایگزیکٹیو بورڈ نے سندھ میڈیکل کالج میں غیر قانونی طور پر داخلے دینے کے خلاف سابق پرنسپل اکبر حید سومرو کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ، سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت ہاوٴسنگ و تعمیرات ایم بی اعوان کی طرف سے مبینہ طور پر 746غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کو مزید تحقیقات کے لئے نیب ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی بھیجنے کی بھی منظوری ، بنک آف پنجاب کے 272ملین روپے سے زائد کے قرض ڈیفالٹروں کے خلاف بھی سٹیٹ بنک آف پاکستان کی درخواست پر انکوائریوں کا حکم دے دیا ، نیب کی کارکردگی صحیح معنوں میں عوام کونظر آنی چاہیئے ،تمام کرپشن ریفرنس کی تحقیقات کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے، ہنگامی بنیاد وں پر کام کیا جائے، چودھری قمرالزمان

ہفتہ 5 اپریل 2014 03:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اپریل۔2014ء)چیئرمین نیب چودھری قمرالزمان کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس،بورڈ نے سندھ میڈیکل کالج میں غیر قانونی طور پر داخلے دینے کے خلاف سابق پرنسپل اکبر حید سومرو کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ بورڈ نے سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت ہاوٴسنگ و تعمیرات ایم بی اعوان کی طرف سے مبینہ طور پر 746غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کو مزید تحقیقات کے لئے نیب ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی بھیجنے کی بھی منظوری دی ہے۔

ایگزیکٹیو بورڈ نے بنک آف پنجاب کے 272ملین روپے سے زائد کے قرض ڈیفالٹروں کے خلاف بھی سٹیٹ بنک آف پاکستان کی درخواست پر انکوائریوں کا حکم دے دیا ہے۔جمعہ کے روز نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب چودھرقمرالزمان کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سابق پرنسپل سندھ میڈیکل کراچی اکبر حیدر سومرو کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

اکبر حیدر سومرو پر الزام ہے کہ انہوں نے سندھ میڈیکل کالج میں 277سیٹوں پر غیر قانونی طور پر 315طلبہ کو ایم ایم بی ایس فرسٹ ایئر میں داخلہ دیکر مبینہ طور پر بھاری کرپشن کی ہے۔بورڈ نے سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت ہاوٴسنگ و تعمیرات ایم بی اعوان کے خلاف 746جعلی بھرتیوں کے ذریعے کرپشن کرنے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچان کے خلاف کیس نیب راولپنڈی کو بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ مذکورہ کیس کو مزید انویسٹگیٹ کر کے جلد سے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

بورڈ نے قرض ڈیفالٹروں کے خلاف بھی دو انکوائری کا حکم دیا ہے جن میں پہلی انکوائر ی احمد ہمایوں شیخ کے خلاف منظور کی گئی ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بنک آف پنجاب سے 64.979ملین روپے قرض لئے مگر اس قرض کی رقم ابھی تک واپس نہیں کی۔ دوسری انکوائری احمد وحید ملک کے خلاف منظور کی گئی جن پر الزم ہے کہ انہوں نے بھی بنک آف پنجاب سے 208.88ملین روپے قرض لیا ہے اور واپس نہیں کیا۔

مذکورہ دونوں انکوائری سٹیٹ بنک آف پاکستان کی درخواست پر شروع کی گئی ہیں۔اس موقع پر ایگزیکٹیو بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے تمام زیر تفتیش کیسز کی جلد انکوائری کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی کارکردگی صحیح معنوں میں عوام کونظر آنی چاہیئے۔انہوں نے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ تمام کرپشن ریفرنس کی تحقیقات کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں ہنگامی بنیاد وں پر کام کیا جائے تاکہ ملک کی لوٹی ہوئی دولت قومی خزانے میں واپس جمع کروائی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس ملزم کے خلاف ثبوت اور شواہد موجود ہیں اس کے خلاف فوری کاروائی شروع کی جائے چاہے وہ کتنی بڑی شخصیت کیوں نہ ہو کیونکہ قانون کی نظر میں کوئی سب برابر ہیں اور کسی بے قصور کو ہرگز قصور وار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔