فاٹا کے اراکین کا پنے مطالبات کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان

ہفتہ 5 اپریل 2014 03:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اپریل۔2014ء)فاٹا کے اراکین قومی اسمبلی نے قبائلی علاقوں کے عوام اورفاٹا کو پرامن بنانے اور اپنے جائز مطالبات کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان کردیاہے ۔بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے عوام امن چاہتے ہیں‘ فاٹا کو پرامن بنانے اور اپنے جائز مطالبات کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کررہے ہیں لیکن تاحال کسی حکومتی عہدیدار نے رابطہ نہیں کیا‘ جب تک وزیراعظم ملاقات کیلئے وقت نہیں دینگے تب تک فاٹا کے تمام ارا کین قومی ا سمبلی اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار فاٹا کے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل نے دیگر اراکین کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ ماہ سے فاٹا سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین قوممی اسمبلی فاٹا میں امن و امان کے قیام ‘ ترقیاتی منصوبوں اور دیگر اہم معاملات پر مشاورت اور اپنے خدشات کے اظہار کیلئے وزیراعظم سے ملاقات کا وقت مانگ رہے ہیں لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تین روز قبل تمام فاٹا اراکین قومی اسمبلی نے رواں اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا لیکن بدقسمتی سے واک آؤٹ اور احتجاج کے باوجود کسی بھی حکومتی عہدیدار نے فاٹا اراکین سے رابطہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومتی رویہ سے حکومت کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے کہ قبائلیوں کی زندگیوں پر سیاست کرنے والی حکومتوں نے فاٹا کے عوام کو بھلا دیا ہے اور انہیں اس جدید دور میں پتھر کے زمانے میں پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام امن چاہتے ہیں اور ملک کے دیگر علاقوں کی طرح تعلیم‘ روزگار‘ صحت سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے خواہاں ہیں جس پر فاٹا اراکین قومی اسمبلی احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں کسی قسم کا کوئی پرمٹ چاہئے انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک وزیراعظم ملاقات کیلئے وقت اور فاٹا کے حوالے سے کسی بھی مشاورتی عمل میں مشاورت نہیں کریں گے تب تک تمام فاٹا اراکین احتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :