مضبوط جوڈیشل سسٹم کے بغیر ملک میں امن و استحکام ممکن نہیں‘چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی،لاقانونیت، غیر یقینی صورتحال اور کرپشن معاشرے کو تباہی کی طرف لے جاتی ہے ،بغیر تفریق انصاف کی فراہمی سے معاشرہ ترقی کی منازل طے کرتا ہے‘ انصاف کی فراہمی کے مضبو ط نظام سے عوام میں حقوق کے تحفظ کا احساس پختہ ہوتا ہے‘لمز یونیورسٹی میں شیخ احمد حسن سکول آف لا کے سنگ بنیاد کے موقع پرخطاب

اتوار 6 اپریل 2014 04:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء)چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ مضبوط جوڈیشل سسٹم کے بغیر ملک میں امن و استحکام ممکن نہیں۔لاقانونیت، غیر یقینی صورتحال اور کرپشن معاشرے کو تباہی کی طرف لے جاتی ہے ،بغیر تفریق انصاف کی فراہمی سے معاشرہ ترقی کی منازل طے کرتا ہے۔ انصاف کی فراہمی کے مضبو ط نظام سے عوام میں حقوق کے تحفظ کا احساس پختہ ہوتا ہے۔

یہ ملک کی بد قسمتی ہے کہ تعلیم پروہ توجہ نہیں دی جارہی جس کی وہ مستحق ہے ، جی ڈی پی کا صرف 1.9 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جارہا ہے۔گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی لمز یونیورسٹی میں شیخ احمد حسن سکول آف لا کے سنگ بنیاد کے موقع پرخطاب کررہے تھے۔سنگ بنیاد کی اس تقریب میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطاء بندیال ، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ،لاہور ہائیکورٹ جج صاحبان مسٹر جسٹس منصور علی شاہ ، مسٹر جسٹس اعجاز الااحسن ، مسٹر جسٹس فرخ عرفان خان ، مسٹر جسٹس علی باقر نجفی ، مسٹر جسٹس شہزادہ مظہر ، سابق جسٹس نجم الحسن شیخ ،سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری ،سیدہ عابدہ بیگم ، فخر امام ،خصوصی عدالت کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ ، سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اشتر اوصاف سمیت سینئر وکلاء نے تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے سرمایا کاری خوش آئند ہے۔پچھلے سالوں کے دوران ملک میں بڑی تعدا دمیں لاء کالج قائم ہوئے ،حکومتی سطح پر قانون کی معیاری تعلیم کیلئے کوئی اقدنات نہیں کئے گئے تھے جو لاء کالجوں کے تعلیمی معیار میں انحطاط کا باعث بنے۔ملک میں قانون کی غیر معیاری تعلیم کا بوجھ بار اور انصاف کی فراہمی کے نظام کو نقصان پہنچا۔

حکومت پاکستان کو قانون کی معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے قانون سازی کرنی چاہئے۔تعلیم کسی بھی معاشرے کی معاشی اور معاشرتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر معاشی استحکام نہیں حاصل کرسکتا۔انہوں نے سلطنت عثمانیہ کے زوال کا سبب ان کی تعلیم سے دوری کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 300 سال تک صرف اس خوف کی وجہ سے کتابوں کی اشاعت پر پابندی لگائے رکھی کہ ان کی حکومت کیخلاف بغاوت نہ ہو جبکہ اس عرصے میں مغربی ممالک نے تعلیم اور تحقیق پر توجہ دے کر ترقی اور استحکام حاصل کیا۔

لمز یونیورسٹی سائنس ، آرٹس ،بزنس ،مینجمنٹ سائنسز اور قانون کے شعبے میں تحقیق اور اعلیٰ تعلیم کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔یہی وجہ ہے اس کا شمار دنیا کی 700 اور ایشیا کی 200 بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔شیخ احمد حسن سکول آف لاء کے قیام سے قانون کے شعبے میں اعلی تعلیم یافتہ ماہرین میسر آئینگے۔ تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے شیخ احمد حسن سکول آف لاء کے سنگ بنیاد کی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا مانگی گئی۔