صوبے کی حکومت کو کوئی خطرہ ہے نہ ہی صوبائی حکومت گورنر کو اسمبلیاں توڑنے کا کوئی مشورہ دے رہی ہے۔پرویز خٹک،حکومت رہے یا نہ رہے لیکن تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کسی کی بلیک میلنگ نہیں آنے والی۔ صوبے میں عوام سے کیے گئے وعدوں پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ صحافیوں سے گفتگو

اتوار 6 اپریل 2014 04:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء) وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے کی موجودہ حکومت کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی صوبائی حکومت گورنر کو اسمبلیاں توڑنے کا کوئی مشورہ دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہی کہ حکومت رہے یا نہ رہے لیکن تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کسی کی بلیک میلنگ نہیں آنے والی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے عوام سے جو وعدے کیے ہیں اس پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

وہ ہفتے دوپہر مقامی ہوٹل میں بینک آف خیبر کی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ناراض صوبائی اسمبلی کے ارکان سے مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ عمران خان کی گفتگو کے بعد صوبائی اسمبلی کے ارکان کی ناراضگی ختم ہو چکی ہو گی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انہوں نے بینک آف خیبر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خوا کی صوبائی حکومت اپنی بھرپور صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے صوبے کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔

8 اپریل سے صوبے میں شروع ہونے والے تعلیمی سیشن میں پورے صوبے کے اسکولوں کو انگلش میڈیم کر دیا گیا ہے اور اس فرق کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ امیروں اور غریبوں کے لیے الگ الگ نظام تعلیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی کام ہو رہا ہے۔ صوبے کے تھانوں کو عام آدمی کے لیے کھول دیا گیا ہے اور ترقیاتی کاموں میں کھائے جانے والے کمیشن کے دروازے ہمیشہ کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی حکومت عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوئی ہے اور عوام نے انہیں اس ووٹ دیا ہے کہ صوبے میں تبدیلی لائے جائے لیکن اگر تبدیلی نہ آئی تو عوام انہیں مسترد کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بینک آف خیبر نے سود سے پاک بینکاری کر کے ملک بھر میں ایک مثال قائم کی ہے اور امید ہے کہ وہ آئندہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہیں گے۔