کرپشن کے خلاف صوبائی حکومت نے جہاد شروع کر دیا ہے ،کے پی کے میں قائم کردہ احتساب کمیشن نے کام شروع کر دیا ،سراج الحق ، تمام چور جلد ہی لٹک جائیں گے ۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے تیاری کر چکے ہیں ۔ ایک سال کے عرصے میں دیگر صوبوں کی کارکردگی کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آ جائیں گے ۔اسپیڈی ٹرائل کورٹس کا نظام فوری انصاف فراہم کر سکتا ہے ۔ خیبرپختون خواہ حکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے۔ مغرب بھی اسلامی بینکاری نظام کی افادیت کا قائل ہورہا ہے، کانفرنس سے خطاب

اتوار 6 اپریل 2014 04:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء)وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اور سینئر وزیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف صوبائی حکومت نے جہاد شروع کر دیا ہے ۔ کے پی کے میں قائم کردہ احتساب کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے تمام چور جلد ہی لٹک جائیں گے ۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے تیاری کر چکے ہیں ۔ ایک سال کے عرصے میں دیگر صوبوں کی کارکردگی کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آ جائیں گے ۔

اسپیڈی ٹرائل کورٹس کا نظام فوری انصاف فراہم کر سکتا ہے ۔ خیبرپختون خواہ حکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے۔ مغرب بھی اسلامی بینکاری نظام کی افادیت کا قائل ہورہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں بینک آف خیبر کی راست اسلامی بینکاری کے دس سال مکمل ہونے پر منعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں چیئر مین شریعہ ایڈوائزری کمیٹی مفتی محمد زاہد ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد ،مینجنگ ڈائریکٹر عمران صمد ، سیکرٹری خزانہ کے پی کے سید پاشا بخاری سمیت دیگر بھی شریک تھے ۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا کہ ملک کو ہر آنے والے حاکم نے باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے ۔ احتساب کا نظام موثر نہ ہونے کی وجہ سے یہاں وزارتوں میں آنے والے سائیکلوں سے لینڈ کروزر تک کیسے پہنچتے ہیں یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی قائم کئے بغیر اور رشوت کلچر کا خاتمہ جب تک نہیں ہو گا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے ۔

درست سمت پر ملک کو نہیں لایا گیا تو انقلاب نا گزیر ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نیب پر مکمل اعتماد نہیں ہے اس لئے اپنا احتساب کا نظام قائم کیا ہے اور جب اس نے کام شروع کر دیا تو سارے چوروں کو الٹا لٹکا دیکھا جائے گا ۔ہم نے سرکاری اداروں سے سیاسی اثر روسوخ ختم کر دیا ہے ۔ میں بحیثیت وزیر اعلی بھی کسی کی ترقی یا بھرتی کی سفارش نہیں کر سکتا ہوں ۔

میں دیگر صوبوں کے نمائندوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور تبدیلی کے نظام کو ہمارے صوبے میں آ کر دیکھیں ۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں نے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی دونوں کو ووٹ دے کر اعتماد دیا ہے اور ہم ان کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچا ئیں گے ۔ تبدیلی لا کر ایک مثالی صوبے کو پاکستان کی عوام کے سامنے رکھیں گے ۔پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت اب تک چالیس سے زائد ایشوز پر مربوط قانون سازی کر چکی ہے ۔

سرکار کی کارکردگی پر عوام کو معلومات دینے کا انقلابی قانون لے کر آئے ہیں جس کے بعد کوئی حکومتی کام عوام کی نظروں سے پوشیدہ نہیں رہ سکے گا ۔ اس کے علاوہ صحت ، تعلیم کے سیکٹر ز میں بھی جدید بنیادوں پر بہتری لا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام میں چند تبدیلیاں لانے کی وجہ سے تھوڑی تاخیر ہوئی تھی لیکن اب کے پی کے حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے بالکل تیار ہے ۔

سنیئروزیر خزانہ خیبرپختون خواہ سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختون خواہ حکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے ہماری حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایک دن ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ہوگااور اللہ کی زمین پر اللہ کا قانون اسلامی نظام کی صورت میں نافذ ہوگا۔انہوں نے کہا دس سال قبل خیبرپختون خواہ میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت نے فیصلہ کیا کہ بینک آف خیبر میں اسلامی بینکاری کا آغاز کیا جائے اس سلسلے میں بطور وزیرخزانہ میں نے 17ماہ اپنے سیکریٹری اور بیوروکریسی کو سمجھانے میں صرف کردیئے کہ اسلامی بینکاری بھی ایک مکمل بینکاری نظام ہے ، اس سلسلے میں مفتی تقی عثمانی ، پروفیسر خورشید احمد، ڈاکٹرشاہدحسن اور دیگر کا بھرپورتعاون بھی ہمیں حاصل رہاجس کی بدولت ہم اسلامی بینکاری نظام کو نافذکرنے میں کامیاب ہوئے ۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا اس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹرعشرت حسین نے بھی اس حوالے سے بھرپورتعاون اور رہنمائی فرمائی ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر کام میں مغرب کی تقلیدکررہے ہیں اور اُن کے ہرکام کو درست سمجھتے ہیں لیکن اب مغرب بھی اسلامی بینکاری نظام کی افادیت کا قائل ہورہا ہے اور اس وقت دنیا بھر میں برطانیہ اسلامی بینکاری کا مرکز ہے جہاں سالانہ تین ارب پاوٴنڈ کی اسلامی بینکنگ ہورہی ہے ۔

سنیئروزیرخزانہ نے کہا کہ کوئی سیاسی تحریک ہویا معاشی تحریک وہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک کراچی اس کی قیادت ، رہنمائی اور سرپرستی نہ کرے ، میں اہلیان کراچی سے اپیل کرتاہوں کہ اسلامی بینکاری کے سلسلے میں بھی ہماری سرپرستی اور رہنمائی کریں ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک برائے اسلامی بینکاری سعید احمد نے کہا کہ بینک آف خیبر نے قلیل عرصہ میں اس بات پر عمل کردکھایا ہے کہ میں چھوٹا سا اک بچہ ہوں پر کام کروں گا بڑے بڑے ۔

جس تیزی سے بینک آف خیبر نے ترقی کی ہے اُمید ہے کہ بہت جلد نہ صرف ملک کے کونے کونے بلکہ بیرون ملک بھی اس کی شاخیں قائم ہوجائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری پاکستان اور دنیا بھر میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے ۔اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے شریعہ ایڈوازئری بورڈ کے چیئرمین مفتی محمد زاہد نے قرآنی آیات اوراحادیث کی روشنی میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے شرعی اصول وضوابط پر تفصیلی اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سود اور سودی نظام کاروبار کے حوالے سے سخت وعید ہے ، شرعیت سود اور سودی کاروبارکو حرام قرار دیتی ہے ، نہ صرف شرعیت محمدی ﷺ بلکہ تمام ابراہیمی  مذاہب میں سود کے کاروبار سے منع فرمایا گیا ہے۔کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے مینیجنگ ڈائریکٹرعمران صمد نے کہا کہ بینک آف خیبر کوقائم ہوئے 22سال مکمل ہوچکے ہیں ، خیبرپختون خواہ کی معاشی ضروریات کے پیش نظرقائم کیا جانے والا بینک آف خیبر آج ملک کے 61شہروں میں 100برانچوں کے ساتھ خدمات فراہم کررہا ہے ، انہوں نے بتایا کہ قلیل عرصہ کی محنت کے بعد گذشتہ دو سال سے بینک سالانہ ایک ارب روپے خالص منافع کمارہاہے ، جب کہ بینک کی ملک بھر میں 44اسلامی شاخیں مصروف عمل ہیں ۔