ملتان: بھائی کے الزام ، والدین کی سرزنش اور غیر منصفانہ رویہ ،بی کام کی طلبہ حفیفہ کندن نے فلائی اوور سے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی ،شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہوسکی ، بیگ سے بی کام اور ایک خط ملا جس میں گھر والوں کے رویہ کا ذکر اور ان سے معافی بھی مانگی گئی ہے ، پولیس ،لاش تاحال نشتر ہسپتال میں موجود ہے ، لواحقین کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ، ہسپتال ذرائع

اتوار 6 اپریل 2014 04:19

ملتان( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء ) ملتان میں بھائی کے الزام اور والدین کی سرزنش سے تنگ بی کام کی طلبہ نے فلائی اوور سے چھلانگ لگا کر اپنی جان دے دی ، جبکہ طلباء کے والدین سے آخری خط میں معافی بھی مانگی ۔ تفصیلات کے مطابق بی کام کی طلبہ حفیفہ کندن نے ملتان کے کچہری چوک پر واقع فلائی اوور سے چھلانگ لگالی جس سے اس کی جسم کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں ، امدادی ٹیموں نے اسے تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال منتقل کیا جہاں پر وہ تین گھنٹوں سے زیادہ دیر جانبر نہ ہوسکی ۔

(جاری ہے)

حفیفہ کندن کے پاس پولیس کو ایک بیگ ملا جس میں ایک خط اور بی کام کی کتابیں تھیں حفیفہ کندن نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ بھائی کے الزام کی وجہ سے والدین اور گھر والوں نے بول چال بند کردیا تھا جسے وہ برداشت نہیں کرسکتی تھی اور وہ اپنے بہنوں ، بھائیوں اور والدین سے بہت پیار کرتی ہے حفیفہ کندن نے تمام بہنوں بھائیوں اور والدین کا نام درج کرتے ہوئے معافی بھی مانگی ۔ ذرائع نے بتایا کہ حفیفہ کندن کی تاحال لاش نشتر ہسپتال میں پڑی ہے اور اس کے لواحقین کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے ۔

متعلقہ عنوان :