پاکستان کی وومن کی ایک روزہ اور ٹی 20کی ٹیم علیحدہ بنائی جائے، ثناء میر، استعفے کا فیصلہ کرکٹ بورڈ،کھلاڑیوں کی مشاورت سے کروں گی، کپتان وویمن کرکٹ ٹیم

اتوار 6 اپریل 2014 04:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء) بنگلہ دیش میں ہونے والے وومن ٹی 20 ورلڈ کپ میں 7ویں پوزیشن حاصل کرنے والی قومی ٹیم وطن واپس پہنچ گئی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی وومن ٹیم کی کپتان ثناء میر کا کہنا تھا کہ وومن ٹی 20ورلڈ کپ میں 7 ویں پوزیشن حاصل کرنے پر ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، ہم اس سے بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے لیکن ابتدائی بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وومن کی ایک روزہ اور ٹی 20کی ٹیم علیحدہ بنائی جائے کیونکہ ہماری لڑکیوں میں ایسی صلاحیتیں نہیں ہیں کہ کھلاڑی اپنے آپ کو دونوں طرز کی کرکٹ میں ایڈ جسٹ کر سکیں۔ثناء میر کا کہنا تھا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کی کرکٹ کو ملانا درست بات نہیں ہے، پاکستان میں لڑکیوں میں کھیل کا رجحان نہیں ہے، چاہے اسکول لیول ہو، گلی کرکٹ ہو یا کالج لیول کرکٹ ہو کسی بھی جگہ پر وومن کرکٹ کا انفرا اسٹرکچر موجود نہیں ہے، اس کے باوجود یہ لڑکیاں ان ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کرتی ہیں جن کی اے ٹیمز بھی ہیں، انڈر 19 ٹیمیں بھی ہیں اور انھیں اپنے گراوٴنڈرز میں کرکٹ بھی بہت زیادہ کھیلنے کو ملتی ہے تو ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھ کر تنقید کرنی چاہیئے۔

(جاری ہے)

قومی وومن ٹیم کی کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو انفرا اسٹرکچر پر بہتر زیادہ فوکس کرنا پڑے گا کیونکہ ہمارے پاس پلیئرز کی ناکامی کی صورت میں ان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہوتا، ٹیم میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ ثناء میر کا کہنا تھا کہ اگر مجھے استعفیٰ دینا ہوا تو سب سے پہلے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں اور پی سی بی وومن کرکٹ کی چیرپرسن بشری اعتزاز اور کرکٹ بورڈ سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں گی، قوم اور میڈیا کو بہت زیادہ جذباتی نہیں ہونا چاہیئے، ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیئے اور مثبت چیزوں کو آگے لے کر آنا چاہیئے۔

متعلقہ عنوان :