ملک کے پہلے ایل این جی ٹرمینل پر اعتراضات، وزارت پٹرولیم کا کنسلٹنٹ کمپنی سے رجوع کا فیصلہ،مخالفین کی جانب سے سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ ابھی تک کمپنی نے لائسنس کے حصول کی دستاویزات مکمل طور پر جمع نہیں کروائے،ذرائع

پیر 7 اپریل 2014 06:07

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء ) وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے ملک میں پہلے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے لائسنس کے اجراء کے معاملے پر کئے جانے والے اعتراضات کو منصوبہ کی کنسلٹنٹ کمپنی ایس جی ایس پاکستان کے پاس نظر ثانی کیلئے بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے قریبی ذرائع کے مطابق کراچی میں پورٹ قاسم کے مقام پر ملک میں پہلے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے لائسنس کی خواہشمند کمپنی ایل این جی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ ( ای ٹی پی ایل ) کے خلاف کافی زیادہ اعتراضات کے بعد وزارت پٹرولیم نے ان اعتراضات کو جائزہ و نظر ثانی کے لیے منصوبے کی کنسلٹنٹ فرم ایس جی ایس پاکستان کے پاس بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے مذکورہ فرم ان اعتراضات کا گہرا جائزہ لے کر اس حوالے سے متعلقہ وزارت کو اپنی سفارشات سے آگاہ کرے گی ایل این جی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ پر مخالفین کی جانب سے سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ ابھی تک کمپنی نے لائسنس کے حصول کی دستاویزات مکمل طور پر جمع نہیں کروائے اور ان کی درخواست اور دستاویزات نامکمل ہیں ۔

(جاری ہے)

کمپنی ابھی تک وزارت دفاع سے این او سی حاصل کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکی تاہم کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق اس حوالے سے کام جاری ہے اور مذکورہ این او سی کے حصول کے حوالے سے پرامید ہیں، ای ٹی پی ایل پر دوسرا اعتراض یہ کیا جارہا ہے کہ اس نے لائسنس کے حصول سے قبل ہائیڈرولک اور ہازوپ نامی سروے نہیں کروائے جو کہ ضروری تھے، بعض مخالفین کی جانب سے پورٹ قاسم میں بڑے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر سے وہاں سکیورٹی رسک میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا جس سے وہاں پہلے سے موجود کاروباری سرگرمیوں پر شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے ابھی کمپنی کو پورٹ قاسم اتھارٹی کی جانب سے بھی ایک این او سی کے اجراء کی ضرورت ہے اس معاملے کا پورٹ قاسم اتھارٹیز کا نو تشکیل شدہ بورڈ جائزہ لے رہا ہے کچھ مخالفین ان تمام اعتراضات کو دور کرکے ایلینجی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ کو نئے سرے سے ایک تازہ درخواست اور مکمل دستاویزات کے ساتھ نئے سرے سے لائسنس کے حصول کے لئے درخواست دینا چاہیے حکومت نے رواں برس ملک کے پہلے اور نہایت وسیع ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر ہر صورت شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر عملدرآمد کے نتیجہ میں ملک میں ایل این جی کا بڑا ذخیرہ محفوظ کرنے کی سہولت میسر آئے گی جبکہ نجی کمپنیاں بھی ذخیرہ کرنے کی اسی سہولت سے مستفید ہوسکیں گی ۔