دنیا بھر میں پندرہ کروڑ تیس لاکھ بچے یتیمی کی زند گی گزرنے پر مجبو ر ، پاکستان میں لاکھوں بچے مزدور جبکہ ماں باپ کے سائے سے محروم بچوں کی تعداد بیالیس لاکھ ہے یتیم بچوں کا 947 فیصد ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھتا ہے ، اسٹیٹ آف دی ورلڈ چلڈرن رپورٹ

پیر 7 اپریل 2014 06:11

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء ) دنیا میں پیدائش سے سترہ سال عمر کے پندرہ کروڑ تیس لاکھ بچے ماں یا باپ یا پھر دونوں کے سائے سے محروم یتیموں کی سی زندگی گزار رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ آف دی ورلڈ چلڈرن رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لاکھوں بچے مزدور ہیں اور ماں باپ کے سائے سے محروم بچوں کی تعداد بیالیس لاکھ ہے یتیم بچوں کا 947 فیصد ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھتا ہے جبکہ اوسط چوتھا یتیم بچہ جنوبی ایشیا میں ہے ایدھی سنٹر ذرائع کے مطابق اس وقت بائیس ہزار بچے ملک کے مختلف سنٹروں میں زیر پرورش ہیں بارہ سو سے اٹھارہ سو کے قریب بچے کچرے کے ڈھیر میں پائے جاتے ہیں جبکہ ہر ماہ پانچ سے چھ بچے جھولوں میں ڈال دیئے جاتے ہیں جن کے والدین کا پتہ نہیں ہوتا اور لاوارث بچوں میں لڑکیوں کی تعداد اسی فیصد ہوتی ہے گود لینے کے لیے ایک ہزار سے زائد درخواستیں بھی جمع ہوتی ہیں اور ملک کے مختلف سنٹروں میں انہیں تعلیم دی جاتی ہے ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق پچیس سو بچے پیشہ ورانہ طورپر جسم فروشی کررہے ہیں جبکہ 98600بچے بلوغت کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی مزدوری پر مجبور ہیں ۔

متعلقہ عنوان :