قومی اسمبلی میں حکومت نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود بجلی چوری کے حوالہ سے ترمیمی آرڈیننس 2013ء میں120دن کی توسیع کرالی، اٹھارہویں ترمیم کی دھجیاں نہ اڑائی جائیں ، کون سی چیز قانون سازی میں رکاوٹ ہے،خورشید شاہ،ایم کیو ایم ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا بھی شدید ا حتجاج ، آرڈیننس نا منظور کے نعرے، بجلی چور اور خفیہ اداروں کے کہنے پر پارٹیاں تبدیل کرنے والے کس منہ سے آئین کی بات کرتے ہیں ،عابدشیرعلی کی تقریر کے خلاف اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ،سندھ میں ادارے اربوں کے نادہندہ ہیں، بل ادا نہ کرنے والوں کو بجلی نہیں دینگے ،خواجہ آصف،سابق دور حکومت کی نااہلی کے باعث ملکی معیشت کو ایک ہزار ارب کا نقصان اٹھانا پڑا،بیان،وفاقی وزیر رانا تنویرحسین اپوزیشن کومنا کر ایوان میں لے آئے

منگل 8 اپریل 2014 06:21

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء ) قومی اسمبلی میں حکومت نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود بجلی چوری کے حوالہ سے فوجداری قانون ( ترمیمی آرڈیننس 2013ء ) میں 120دن کی توسیع کرالی ، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کی دھجیاں نہ اڑائی جائیں ، ایمرجنسی میں آرڈیننس منظور کرلئے جاتے ہیں،حکومت کے پاس اکثریت ہے کون سی چیز رکاوٹ ہے قانون سازی میں وضاحت کی جائے ، ایم کیو ایم ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا بھی شدید ا حتجاج ، نامنظو ، نامنظور آرڈیننس نا منظور کے نعرے، وزیر مملکت عابد شیر علی نے اپوزیشن کو بجلی چورقرار دے دیا، بجلی چور اور خفیہ اداروں کے کہنے پر پارٹیاں تبدیل کرنے والے کس منہ سے آئین کی بات کرتے ہیں ، وزیر مملکت کی سخت تنقید پر اپوزیشن برا مان گئی، ایوان سے واک آؤٹ ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ میں ادارے اربوں کے نادہندہ ہیں، بل ادا نہ کرنے والوں کو بجلی نہیں دینگے ،آئندہ دو ماہ میں دوہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لے آئیں گے، سابق دور حکومت کی نااہلی کے باعث ملکی معیشت کو ایک ہزار ارب کا نقصان اٹھانا پڑا سابق حکومت نے کیا کیا تھا آج ملک میں لوڈ شیڈنگ بہت کم ہے، رانا تنویرحسین اپوزیشن کومنا کر ایوان میں لے آئے ۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں بجلی چوری کے حوالہ سے فوجداری قانون ( ترمیمی آرڈیننس 2013ء ) کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کام کررہی ہے تو پھر آرڈیننس کی کیا ضرورت ہے قانون سازی کریں جس پر ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت آرڈیننس کے ذریعے مدت پوری کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے سہارے کے لئے اسمبلی کو استعمال کرنا چاہتی ہے اس میں سپیکر کو غیر جانبداری نہیں برتنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے قانون سازی نہیں کرنا چاہیے اور آرڈیننس کے ذریعے سے چلانا چاہتی ہے۔تحریک انصاف کے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی صفر ہے حکومت کے پاس اکثریت ہے وہ پھر کیوں آرڈیننس کا سہارا لے رہی ہے ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد آرڈیننس حکومت کے لیے اچھا نہیں ہے بجلی چوری میں آرڈیننس لایا گیا،اس کو بل کی صورت میں لایا جائے جس پر وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ حکومت نے بجلی چوری کو روکنے کیلئے 83ہزار بجلی چوروں کو پکڑا صوبہ سندھ میں 90فیصد بجلی چوری کررہے ہیں۔

وہ وقت چلا گیا جب سرکاری سرپرستی میں بجلی چوری ہوتی تھی ۔سابق وزیراعظم رینٹل پاور کرپشن میں ملوث تھے اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اٹھارہ گھنٹے بجلی نہیں ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف پیپلز پارٹی کی نحوست کا خاتمہ کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سندھ حکومت نے 56ارب روپے اور کے ای سی نے 46 ارب روپے اور کے ای سی نے 46 ارب دنیا کے لیے دونوں کا ملا کر سو ارب روپے دینے ہیں سوئی سدرن نے بھی بقایا دینے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کرتے ان کو بجلی نہیں دینگے ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ دوتین مہینوں میں دو ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرینگے ۔ 2015ء تک مزید بجلی گرڈ سٹیشن میں شامل کرلی جائے گی ۔ آئندہ الیکشن میں سرخرو ہوکر جائینگے آرڈیننس سے حکومت کو اجتناب کرنا چاہیے اس بات سے متفق ہیں مگر بات بات پر واویلا نہیں کرنا چاہیے، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کے باعث ملک کی معیشت کو ایک ہزار ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور سابق دور میں بھی بجلی گھر جلائے گئے اور ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا اس ملک کی روشنیاں دوبارہ واپس لائینگے بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویرحسین کو اپوزیشن جماعتوں کو منا کرلانے کا کہا جس پر وہ اپوزیشن کو منا کر لے آئے قبل ازیں حکومت نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود فوجداری قانونی ترمیمی آرڈیننس 2013ء کی توسیع کردی ۔