تحفظ پاکستان آرڈیننس کا دائرہ کار وسیع، پولیس، ایف آئی اے اور بلوچستان لیویز کو بھی کارروائی کا اختیار،ملک بھر میں موجود پولیس اسٹیشنوں کو دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے مجاز قراردے دیاگیا

منگل 8 اپریل 2014 06:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)وفاقی حکومت نے ریاست دشمن سرگرمیوں میں ملوث افرادکے خلاف کارروائی کے لئے پولیس، وفاقی تحقیقاتی اتھارٹی اوربلوچستان لیویزکو بااختیار بنانے کیلئے تحفظ پاکستان آرڈیننس کادائرہ اختیاربڑھا دیا ہے۔ملک بھر میں موجود پولیس اسٹیشنوں کو دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے مجازقراردے دیاگیا، سر کا ری دستاویزات کے مطابق حکومت نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کادائرہ کارسکیورٹی اداروں سے بڑھاتے ہوئے پولیس، وفاقی تحقیقاتی اتھارٹی اوربلوچستان لیوی فورس کوبھی مبینہ دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کااختیار دے دیاہے، اس ضمن میں وزارت داخلہ نے ایک انتہائی اہم ایس آراوجاری کیاہے جس کے تحت اب پولیس، ایف آئی اے اوربلوچستان لیوی فورس اپنے اختیارات کے ساتھ ساتھ تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013کے اختیارات بھی استعمال کرسکے گی، حکومت نے تحفظ پاکستان آرڈیننس2013 جاری کرتے وقت یہ فیصلہ کیاتھا کہ ریاست کیخلاف دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افرادکیلئے پولیس اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

تاہم ذرائع کاکہنا ہے کہ مالی اورافرادی قوت کی کمی جیسے مسائل کے پیش نظراب وزارت داخلہ نے جونوٹیفکیشن جاری کیاہے اس کے مطابق آ رڈیننس پرعملدرآمدکیلیے اگرچہ نئے پولیس اسٹیشن قائم نہیں کیے جائیں گے تاہم اسلام آبادسمیت ملک بھرمیں قائم پولیس اسٹیشنوں، وفاقی تحقیقاتی اتھارٹی اوربلوچستان لیویزفورس کو ہی تحفظ پاکستان آرڈیننس2013 کے تحت مزیداختیار ات تفویض کردیے گئے ہیں،اب یہ ادارے موجودہ پولیس اسٹیشنوں میں ہی ملک دشمن عناصرکیخلاف کارروائی کوآگے بڑھاسکیں گے، تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت مبینہ دہشت گردوں، تخریب کاروں اور ملک دشمن عناصرسے انکوائری کیلئے پولیس، آرمڈاور سول فورسز پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بنائی جائیں گی، پولیس اسٹیشنوں میں معمول کے جرائم کیخلاف اقدام متاثرنہیں ہوں گے اورتحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت کام کرناان کی اضافی ذمے داری ہوگی۔

متعلقہ عنوان :