نئے صدارتی آرڈیننس کے تحت بجلی چوروں کی سزاء پر عمل درآمد شروع

بدھ 9 اپریل 2014 06:34

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء)پشاور اورفاٹا الیکٹرک سپلائی کمپنیوں نے نئے صدارتی آرڈیننس کے تحت بجلی چوروں کو جرمانے کے ساتھ ساتھ دو سال سے سات سال قید کی سزاء پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا اورقبائلی علاقہ جات میں وفاقی حکومت نے بجلی چوری کا مسئلہ حل کرنے کے لئے نیا قانون نافذ کر دیاہے جس کے تحت بجلی چوروں کو ایک کروڑ روپے تک جرمانے او ر سات سال تک قید کی سزاء سنائی جائیگی خیبر پختونخوااور قبائلی علاقہ جات سمیت ملک بھر میں سالانہ تقریباً اٹھارہ ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔

قبائلی علاقہ جات میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے جبکہ پشاورسمیت صوبے کے مختلف علاقہ جات میں بھی بجلی چوری ہو رہی ہے صوبائی دارلحکومت پشاور کے نواحی علاقوں،بڈھ بیر ، متنی ،متھرا ، چمکنی ، اورا س کے گردنواح کے دیگر علاقوں کے علاوہ پشاور شہرکے بیشتر علاقوں میں بجلی چوری ہو رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :