ایرانی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کے اغواء میں پاکستان قصور وار ہے نہ مغویوں کوپاکستان منتقل کیا گیا‘ دفتر خارجہ ،سرحدوں پر کنٹرول نہ ہونے بارے ایران کا الزام بے بنیاد‘ دو ممالک کی سرحدوں کا تحفظ کسی ایک ملک کی نہیں دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہوتی ہے‘ تسنیم اسلم

بدھ 9 اپریل 2014 06:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے اغواء کئے گئے ایرانی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کو کبھی پاکستان منتقل نہیں کیا گیا‘ ایران کی طرف سے الزام تراشی بے بنیاد ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے بتایا کہ ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ چھ ایرانی سکیورٹی گارڈز کو ایرانی حدود سے اغواء کیا گیا ہے اور رہا کیا جارہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایران کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا کہ پاکستان نے ایران سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے ایک مشترکہ بارڈر کمیشن تشکیل دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اغواء کی ذمہ داری قبول کرنی والا شدت پسند گروپ جیش العدل پاکستانی نہیں بلکہ یہ گروپ دنیا کے مختلف ممالک میں سرگرم ہے۔

(جاری ہے)

ایران کی جانب سے یہ الزام تراشی بے بنیاد ہے کہ پاکستان کو اپنی سرحدوں پر کنٹرول نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دو ممالک کے درمیان بارڈر کو یکطرفہ نہیں بلکہ دونوں اطراف سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور دونوں ممالک کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ جنداللہ اور دیگر بہت سے گروپ پاک ایران سرحد پر سرگرم ہیں۔ لہٰذا دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ان کیخلاف ایکشن لینا چاہئے۔ اگر ایران پاکستان پر کنٹرول کھونے کا الزام لگا سکتا ہے تو پاکستان بھی اپنے پڑوسی ملک کو اس کا مرود الزام ٹھہرانے کا حق رکھتا ہے۔