انتخا با ت میں حکمران جماعت کانگریس کی جیت کے امکانات بہت کم ہیں‘ بھارتی تجزیہ کا ر ، کانگریس بدعنوانی کے متعدد سکینڈلوں کے باعث بدنامی سے دو چار جبکہ مودی کا معاشی پیغام نوجوانوں کو متاثر کر رہا ہے،ملان ویشنو

بدھ 9 اپریل 2014 06:24

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء)سیاسی امور کے ماہر بھارتی تجزیہ کا ر ملان ویشنو نے کہا ہے کہ اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ بھارتی حکمران جماعت کانگریس پارلیمانی انتخابات میں فتح مند ہو سکے۔ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں بھارتی تجزیہ کار ملان ویشنو نے کہا کہ کانگریس پارٹی بدعنوانی کے متعدد اسکینڈلوں کے باعث بدنامی سے دو چار ہے جب کہ مودی کا معاشی پیغام نوجوانوں کو متاثر کر رہا ہے۔

ملان ویشنونے کہا کہ ملک کی اقتصادیات سے زیادہ اہم کوئی اور مسئلہ نہیں ہے۔ بھارتی ووٹرز نے معاشی بدحالی، مہنگائی اور کرپشن کو اپنے اہم ترین مسائل قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے کوئی ایسا دور نہیں گزرا جب بھارت میں معاشی مسائل کو اتنی اہمیت حاصل رہی ہو۔ اس کی وجہ سست ہوتی ہوئی اقتصادیات اور حالیہ چند برسوں میں کرپشن کے کیسز ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تمام جائزے اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ کانگریس آزادی کے بعد کی سب سے بڑی شکست سے دوچار ہونے جا رہی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ بلا شبہ نریندر مودی اگلا وزیر اعظم بننے کے خواہش مند افراد میں سب سے بہتر پوزیشن میں ہیں۔

بی جے پی سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ کم از کم دو سو نشستیں جیت پائے گی۔ پچیس تیس نشستیں اس کی اتحادی جماعتوں کو حاصل ہو پائیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی مخلوط حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہو گی اور مودی اس حکومت کو چلائیں گے۔

انہو ں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے پاس وسائل کی کمی ہے۔ دہلی میں اس پارٹی کی حکومت سازی اور اور پھر دہلی سرکار کی تحلیل سے بہت سے ان لوگوں میں اس پارٹی کے متعلق ابہام پیدا ہو گیا ہے۔ یہ وہ لوگ تھے جو اس پارٹی کی حمایت کر رہے تھے۔ پھر بھی امید کی جا سکتی ہے کہ یہ پارٹی دس سے بارہ نشستیں جیت سکتی ہے، جو کہ ایک بڑی کامیابی تصور کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :