سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زندگی پر پہلی کتاب کی تحریر مکمل ، مار کیٹ میں جلد دستیا ب ہو گی‘ سردار علی حسن کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں 10 باب ہیں جس میں سابق چیف جسٹس کے حالات زند گی کو قلمبند کیا گیا ہے

بدھ 9 اپریل 2014 06:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی زندگی پر پہلی کتاب چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری ”بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا“ مارکیٹ میں جلد آرہی ہے۔ سردار علی حسن کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں 10 باب ہیں۔

باب نمبر ایک میں سابق چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری کے خاندان‘ شخصیت‘ والدین‘ سکول و کالجز‘ باب نمبر 2 میں وکالت سے لے کر بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بننے تک‘ باب نمبر 3 میں چیف جسٹس پاکستان کے طور پر لکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کتاب میں عالمی عدالتی نظام انصاف کا ماحول‘ عدلیہ کی فعالیت‘ اختیار ازخود سماعت‘ بسنت پر پابندی‘ بچوں کا اغواء‘ عوامی پارکوں کو گالف کورس بنانے‘ غریب قیدیوں کے حقوق‘ سٹیل ملز نج کاری کیس‘ باب نمبر 4 میں 9 مارچ 2007ء‘ چیف جسٹس کیخلاف سازشیں‘ نعیم بخاری کا خط‘ چیف جسٹس کا بیان حلفی‘ کچھ افواہیں‘ باب نمبر 5 میں عوامی ردعمل‘ جسٹس کا استعفیٰ‘ حکومت کی ہٹ دھرمی ریفرنس کی تفصیلات‘ چیف جسٹس کا جواب دعویٰ‘ کونسل کے تین ججز پر اعتراضات‘ باب نمبر 6 میں حکومت کا جبرو تشدد‘ وکلاء کا احتجاج‘ ملک گیر وکلاء جدوجہد‘ تاریخی فیصلے‘ ایک شخص کا انتظار‘ باب نمبر 7 میں آمریت کے طوفان‘ مسلسل سازشیں‘ شرانگیزیاں‘ عدالت عظمیٰ کی کارکردگی‘ ایمرجنسی 3 نومبر 2007ء‘ نئی طویل جدوجہد‘ وکلاء کا احتجاج‘ باب نمبر 8‘ اہم مقدمات کے فیصلے‘ وحیدہ شاہ تھپڑ کیس‘ انیتا تراب کیس‘ اصغر خان کیس‘ ایل پی جی کیس‘ 3 نومبر ایمرجنسی نفاذ کیس‘ محمود اختر تقوی بنام وفاق پاکستان‘ ریکوڈک کیس‘ عازمین حج کی مشکلات‘ جعلی ڈگریاں‘ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق‘ دو وزرائے اعظم کا معاملہ‘ عبدالحمید ڈوگر‘ سابق ججز چیف جسٹس صاحبان وفاق پاکستان‘ ایفی ڈرین کیس‘ میمو گیٹ سکینڈل‘ غیرقانونی تقرریاں‘ لاپتہ کیس‘ باب نمبر 9 میں اختتامی دور‘ اعزازات جبکہ آخری باب نمبر 10 میں مصنف نے افتخار محمد چوہدری کی نمایاں خوبیوں کا تذکرہ کیا ہے۔