حکومت کا 15 اپریل کو 18 لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کی جنرل ٹیکس ڈائریکٹری جاری کرنے کا فیصلہ،ایف بی آرنے اراکین پارلیمنٹ کے بعد ملک کے عام ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری بھی تیار کر، حتمی منظوری رواں ہفتے دی جائے گی

جمعرات 10 اپریل 2014 07:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء)وفاقی حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کے بعد 15 اپریل کو 18 لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کی جنرل ٹیکس ڈائریکٹری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے اراکین پارلیمنٹ کے بعد ملک کے عام ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری بھی تیار کر لی ہے جس کی حتمی منظوری رواں ہفتے دے دی جائے گی اور حتمی منظوری کے بعد یہ ٹیکس ڈائریکٹری 15 اپریل تک جاری کردی جائے گی جس میں ٹیکس ادا کرنے والے انفرادی ٹیکس دہندگان، ایسوسی ایشن آف پرسنز اور کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں و دیگر ٹیکس دہندگان کی تفصیلات شامل ہوں گی جس میں بتایا جائے گا کہ کون لوگ کتنا ٹیکس ادا کر رہے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پر دباؤ ہے کہ ٹیکس دہندگان کے ناموں کے علاوہ دوسری تفصیلات ٹیکس ڈائریکٹری میں شامل نہ کی جائیں اور نہ یہ بتایا جائے کہ کون کتنا ٹیکس ادا کررہا ہے کیونکہ اس سے ان کے لیے اغوا برائے تاوان جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے حکومت کی ہدایت پر وعدے کے مطابق ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری تیار کرلی ہے، اب یہ فیصلہ حکومت نے کرنا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں کتنی اور کون کونسی معلومات کو ٹیکس ڈائریکٹری کا حصہ بنانا ہے یا ٹیکس ڈائریکٹری کو صرف نیشنل ٹیکس نمبر رکھنے والے لوگوں کے ناموں تک محدود رکھنا ہے یا ان لوگوں کے ناموں کو صرف ٹیکس ڈائریکٹری میں شامل کرنا ہے جو این ٹی این رکھنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں اور صفر ٹیکس کے ساتھ اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کراتے اور یہ فیصلہ بھی حکومت نے کرنا ہے کیا اس ڈائریکٹری کو صرف ان لوگوں تک محدود رکھنا ہے کہ جو این ٹی این کے ساتھ ٹیکس گوشوارے بھی جمع کراتے ہیں خواہ وہ صرف ٹیکس کے ساتھ ہی کیوں نہ ہوں یا تمام این ٹی این ہولڈرز کے نام ہی ڈائریکٹری میں شائع کرنا ہیں۔

ایف بی آر اس حوالے سے مکمل تیار ہے اور ٹیکس ڈائریکٹری کا مسودہ بھی اشاعت کے لیے بھی تیار ہے اور 15 اپریل کو جنرل ٹیکس ڈائریکٹری جاری کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :