سمندر پار پاکستانی امیگریشن اور رشتہ دارو ں کے درمیان فٹبال بنے ہوتے ہیں، جو مال امیگریشن حکام سے بچ جائے رشتہ داروں کے ہاتھ لگ جاتاہے،پرویز رشید، اچھی گورننس کی بدولت سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر تحفہ ، یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کا درجہ اور چین پاکستان میں 32ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ ہوا ،سیاستدانوں نے سوچ لیا ہے کہ باہمی لڑائی سے ملک کا نقصان ہوتا ہے،فوج بھی قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل پر مکمل یقین رکھتی ہے، احسن اقبال،سمندر پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائینگے،سردار یوسف،سمندر پار پاکستانیز کنونشن 2014ء کے موقع پر خطاب

جمعرات 10 اپریل 2014 07:09

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء )وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانی امیگریشن اور رشتہ دارو ں کے درمیان فٹبال بنے ہوئے ہوتے ہیں جو مال امیگریشن حکام سے بچ جائے وہ رشتہ داروں کے ہاتھ لگ جاتاہے،نائن الیون کے بعد سبز پاسپورٹ کی عزت و وقار نہیں تھا، حکومت پاکستان کی عزت و وقار کو بحال کرے گی ملک میں اچھی گورننس کی بدولت سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر تحفہ ، یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کا درجہ اور چین پاکستان میں 32ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ ہوا ہے۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت زیادہ زرمبادلہ بھیجنے والوں کو انعام اور وی آئی پی سٹیٹس میں شامل کرے گی ۔سیاستدانوں نے ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے یہ سوچ لیا ہے کہ باہمی لڑائی سے ملک کا نقصان ہوتا ہے اور فوج بھی قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل پر مکمل یقین رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کرپشن کو سور کی طرح حرام سمجھتی ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ سمندر پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائینگے، قوم دعا کرے کہ ملک میں امن قائم ہوجائے اور سمندر پار پاکستانی حج بھی کریں ۔بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں سمندر پار پاکستانیز کنونشن 2014ء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نشریات نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے حکومت پرعزم ہے، ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ائرپورٹس پر گرین چینل شروع کئے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو امیگریشن کے حوالے سے درپیش مشکلات سے نجات دلائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی امیگریشن اور رشتہ دارو ں کے درمیان فٹبال بنے ہوئے ہوتے ہیں کیونکہ جو مال امیگریشن کے حکام کے ہاتھ لگنے سے بچ جائے وہ رشتہ داروں کے ہاتھ لگ جاتاہے بیرون ممالک سے لوگ آئیں تو انہیں عزت و احترام دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ناروے سے پی آئی اے کی براہ راست فلائٹ شروع کی جس کی مثال واضح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان جب کبھی غیر ملکی دورے پر جاتے ہیں تو یہ جان بوجھ کر امیگریشن کی لائن میں کھڑے ہوجاتے ہیں تاکہ امیگریشن والوں کی خامیاں سامنے آسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں کراچی ، لاہور ائرپورٹس بنے اور دونوں ائرپورٹس پر وی آئی پی لاؤنج نہیں ہے ۔ ماضی میں مجھے پانچ سال باہر گزارنے پڑے مجھے سمندر پار پاکستانیوں کی مشکلات کا اندازہ ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کی دوہری شہریت کے خاتمے اور ووٹ کا حق دینے کی بات کی تھی ہم ان کے سیاسی اور معاشی حقوق کو تسلیم کرتے ہیں سبز پاسپورٹ کی ماضی میں عزت و وقار نہیں تھا کیونکہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد دنیا کی جانب سے پاکستان پر پابندیاں لگنا شروع ہوگئیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پاکستان کی عزت و وقار کو بحال کرے گی ملک میں اچھی گورننس کی بدولت سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر تحفہ میں دیئے ہیں کیونکہ دنیا بھی حکومت کی چال چلن دیکھ کر سرمایہ کاری کے فیصلے کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے کہ پاکستان کو یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کا سٹیٹس دیا ہے موجودہ دور حکومت میں چین نے پاکستان میں 32ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ ہوا ہے دنیا کے ممالک حکومت پر اعتماد کرتے ہیں سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حکومت حل کر ے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا زرمبادلہ پاکستانی معیشت میں آکسیجن کا کردار ادا کررہا ہے سمندر پار پاکستانی محب وطن ہیں اس لئے وہ زرمبادلہ ملک میں بھیجتے ہیں ۔ حکومت زیادہ زرمبادلہ بھیجنے والوں کو انعام اور وی آئی پی سٹیٹس میں شامل کرے گی ۔حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے سکول میں ماہر اور تجربہ کار کا سوچ رہی ہے کیونکہ ماضی میں او پی ایف کے سکولوں میں جیالوں کو بھرتی کیا گیا ہے حکومت کی کوشش ہے کہ بیرون ملک سفارتخانوں میں اور او پی ایف میں تجربہ کار اساتذہ کو بھیجیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران دنیا کے سامنے پاکستان کا سافٹ امیج بحال کیا ہے اس کا اعتراف بین الاقوامی میڈیا نے بھی کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1947ء سے لیکر 2014ء تک ملک میں بائیس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی حکومت کی کوششوں اور انتھک محنت کی وجہ سے چین کے تعاون سے آئندہ چند سالوں میں 20ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کردینگے جو کہ ترقیاتی کاموں کا ایک ریکارڈ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تھر میں جہاں لوگ بھوک و افلاس سے مر رہے ہیں وہاں حکومت میگا پراجیکٹ شروع کرکے وہاں خوشحالی لائے گی ۔ جنگ اور لڑائیوں میں خطے میں غربت اور افلاس قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ملک کی ترقی کیلئے سیاسی استحکام ہونا اور جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے اس کے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ۔

چین ملائیشیا اور ترکی نے پالیسیوں کا تسلسل اور سیاسی استحکام کی وجہ سے ترقی کے منازل طے کئے ہیں ۔

پاکستان کے سیاستدانوں نے ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے یہ سوچ لیا ہے کہ باہمی لڑائی سے ملک کا نقصان ہوتا ہے اور فوج بھی قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل پر مکمل یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ ماہ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے تاحال کسی بھی وزارت نے کرپشن کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا مسلم لیگ (ن) کرپشن کو سور کی طرح حرام سمجھتی ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات دینا حکومت کا بنیادی حق ہے سمندر پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائینگے انہوں نے کہا کہ قوم دعا کرے کہ ملک میں امن قائم ہوجائے اور سمندر پار پاکستانی حج بھی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مذہبی ہم آہنگی کیلئے سیمینار منعقد کئے جائیں اور پاکستان کا سافٹ امیج دنیا کے سامنے رکھیں ۔

وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملک ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بہت سے مسائل سے دو چار ہے حکومت چاروں ای پر کام کررہی ہے امید ہے اس کے نتائج جلد عوام کے سامنے آئینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اقتصادی راہداری توانائی بحران کے خاتمے پر کام کررہی ہے اور پچیس میگا پراجیکٹ لگائے جارہے ہیں اور سفارشی کلچر پر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان مذاکرات پر پیش رفت مثالی ہے اور سرکاری افسران کو رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی ۔ ائرپورٹ پر کرپشن نا قابل برداشت ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹر چوہدری جعفر اقبال اور سمندر پار پاکستانی کنونشن کے صدر عابد پیارا نے بھی کنونشن سے خطاب کیا اور سمندر پار پاکستانیوں کو درپیش مسائل سے حکومت کو آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ۔