جرمن کابینہ نے دوہری شہریت کے قانون کی منظوردیدی ،نئے قانون کے تحت ملک میں بسنے والے تقریباً تین ملین ترک نژ اد شہریوں کی نوجوان نسل فائدہ اٹھا سکے گی

جمعرات 10 اپریل 2014 06:52

بر لن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء)جرمن کابینہ نے ملک میں بسنے والے تارکین وطن کے بچوں کے لیے دوہری شہریت رکھنے کی اجازت سے متعلق قانون کی منظوری دے دی ہے۔ اب منظوری کے لیے اِس قانون کو ملکی پارلیمان میں پیش کیا جائیگا۔جرمن کابینہ کی جانب سے منظور کیے جانے والے اِس نئے قانون کے تحت ملک میں بسنے والے قریب تین ملین ترک نژ اد شہریوں کی نوجوان نسل فائدہ اٹھا سکے گی۔

قانون کے مسودے کے تحت اکیس برس کی عمر میں اگر نوجوان یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہے کہ اْنہوں نے کم از کم آٹھ برس جرمنی میں گزارے ہوں، کم از کم چھ برس اسکول میں تعلیم حاصل کی ہو، اسکول ختم کیا ہو یا پھر پیشہ ورانہ تربیت حاصل کی ہو، تو یہ نوجوان دو پاسپورٹ رکھنے کے اہل ہوں گے۔ واضح رہے کہ نئے قانون کو ابھی جرمن پارلیمان میں منظوری کے لیے پیش کیا جانا باقی ہے۔

(جاری ہے)

جرمنی کی وفاقی کمشنر برائے مہاجرت، پناہ گزین اور انضمام ایدناوئیزوگوزنے اِس بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہمارے ملک کے کئی نوجوانوں کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ ہزاروں نوجوان اب سکون کا سانس لے سکیں گے۔“ اْنہوں نے مزید کہا، ”میں کافی خوش ہوں کہ مستقبل میں کئی نوجوانوں کو اپنے والدین کے ملک کی شہریت حاصل کرنے یا پھر اپنے ہی ملک میں غیر ملکی بننے کے درمیان انتخاب نہیں کرنا ہوگا۔

“جرمنی کے موجودہ قوانین کے تحت یورپی یونین سے باہر کے زیادہ تر ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بچوں کوتیئس برس کی عمر میں یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ یا تو اْس ملک کی شہریت اپنائیں، جس سے اْن کے والدین کا تعلق ہے یا پھر وہ جرمن پاسپورٹ حاصل کریں، اْنہیں بیک وقت دو پاسپورٹس رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔دوسری جانب جرمنی میں مقیم ترک برادری کے رہنماوٴں نے اِس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ اِس کا اطلاق صرف نوجوان نسل کے لوگوں پر ہوتا ہے اور ایسے ترک نژاد شہری جو کئی دہائیوں سے جرمنی میں مقیم ہیں، اِس سے مستفید نہیں ہو سکتے۔

واضح رہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کی مخلوط حکومت کی اتحادی جماعت سوشل ڈیموکریٹس جرمنی میں دوہری شہریت کے قانون کی منظوری کے لیے کافی فعال رہی ہے اور یہ منصوبہ اِسی جماعت کا ہے۔ ایس پی ڈی شہریت چننے کے قانون کے مکمل خاتمے کے حق میں ہے جبکہ چانسلر میرکل کی قدامت پسند جماعت اِس کی مخالف ہے کیونکہ اِس جماعت کا ماننا ہے کہ لوگوں کے لیے بیک وقت دو مختلف ممالک کے ساتھ وفاداری نبھانا ممکن نہیں۔

متعلقہ عنوان :