مصر کی مختلف جامعات وتعلیمی اداروں میں اخوان المسلمون کے حامی و مخالف طلباء میں غیر معمولی کشیدگی،فائرنگ سے متعدد طلبا ء زخمی

جمعرات 10 اپریل 2014 06:54

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء)مصر کی مختلف جامعات، کالجوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں اخوان المسلمون کے حامی اور مخالف طلباء میں غیر معمولی کشیدگی پیدا ہوئی ہے، ساحلی شہر اسکندریہ کی یونیورسٹی سے ملحقہ اسکندریہ کالج آف کامرس میں فوجی حکومت کے حامیوں اور اخوان نواز طلباء کے درمیان کشیدگی کے بعد دونوں طرف سے ایک دوسرے پر کھلے عام آتشیں اسلحہ کا استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے ہیں۔

خلیجی نیوز چینل کے مطابق اسکندریہ کالج آف کامرس میں کشیدگی کا آغاز دو اخوانی طلباء اور ان کے ایک مخالف کے درمیان تو تکار سے ہوا۔ دیکھتے ہی دیکھتے اخوانی طلباء آتشیں اسلحہ اور دستی ہتھیار لئے کیمپس میں جمع ہو گئے۔ انہوں نے مخالف طالب علم اور اس کے ساتھیوں کی خوب دھنائی کی اور کالج کے فرنیچر اور دیگر قیمتی اشیاء توڑ ڈالیں۔

(جاری ہے)

حکومت کے حامی اور مخالف طلباء کے درمیان کشیدگی کے بعد طالبات خوف زدہ ہو گئیں جنہوں نے انتظامیہ کے دفاتر میں پناہ حاصل کر کے اپنی جانیں بچائیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کالج کے طلباء کے درمیان جھگڑا ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ بعد ازاں کالج کی انتظامیہ نے پولیس کی مد د لیے بغیر خود ہی طلباء کو منتشر کیا۔واضح رہے کہ مصر میں گذشتہ برس منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد اخوان المسلمون کے حامی شہریوں اور ان کے مخالفین کے درمیان مسلسل کشیدگی جاری ہے۔فوجی آمریت کے حامیوں اور اخوانی طلباء بھی ایک دوسرے کے مد مقابل آ گئے ہیں۔ گذشتہ چند ماہ میں مصری جامعات اور دوسرے تعلیمی ادارے حکومت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان میدان جنگ کا منظر پیش کرتے رہے ہیں۔ جن میں متعدد طلباء جاں بحق اور دسیوں زخمی اور گرفتار کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :