خطے میں معاشی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہے،وزیراعظم ،تنازعات کے حل کو ترجیح دینی ہوگی، ایشیاء وسائل سے مالامال ہے ہمیں ان سے استفادہ کرنا چاہئے،خطے کی ترقی کے لئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، علاقائی تعاون کے لیے مواصلاتی رابطوں کومربوط بناناہوگا،نوجوانوں کی ترقی کے لئے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے،پاکستان اور چین مل کر خطے کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا،معاشی طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف تبدیل ہو رہا ‘ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کیساتھ امن اور دوستی کا خواہاں ہے‘وزیراعظم کا باوٴفورم کے12ویں سالانہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 11 اپریل 2014 06:15

سانیا، چین(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں معاشی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہے،تنازعات کے حل کو ترجیح دینی ہوگی۔ ایشیاء وسائل سے مالامال ہے ہمیں ان سے استفادہ کرنا چاہئے، خطے کی ترقی کے لئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، علاقائی تعاون کے لیے مواصلاتی رابطوں کومربوط بناناہوگا،چین نے عالمی معیشت میں اہم کرداراداکیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، معاشی طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف تبدیل ہو رہا - چین کے شہرسانیا میں باوٴفورم کے12ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ایشیا طویل عرصے سے عالمی معیشت میں نمایاں کردارادا کررہاہے اور چین نے عالمی معیشت میں اہم کرداراداکیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا آزمودہ دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا وسائل سے مالامال ہے ہمیں ان سے استفادہ کرنا چاہئے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی کے لئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، کچھ عرصے سے دنیا کی معیشت پر برے اثرات ہوئے، جس کا اثر دنیا کے کئی ممالک کی معیشت پر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تعاون کے لیے مواصلاتی رابطوں کومربوط بناناہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ خطے میں تنازعات کے حل کو اولین ترجیح دینی ہو گی۔ مسلح تصادم عالمی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔ مسائل کے حل کو اولین ترجیح دے کر معاشی ترقی و استحکام کو ناگزیر کرنا ہوگا۔علاقائی تعاون کے لئے مواصلاتی تعاون کو مربوط بنانا ہو گا اور نوجوانوں کی ترقی کے لئے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ نوجوان متحرک ہیں انہی کی صلاحیتوں پر اعتبار کرکے انہیں آگے آنے کا موقع دینا ہوگا۔ پاکستان میں نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کیلئے یوتھ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے جس میں نوجوانوں کو کاروبار کیلئے قرضہ اور اعلی تعلیم کیلئے وظائف دئیے جارہے ہیں کیونکہ نوجوان ہمارا مستقبل اور قیمتی قومی اثاثہ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون کیا جائے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معیشت کی ترقی کے پر کشش مواقع موجود ہیں، پاکستان آزاد تجارتی اور معاشی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پاکستان میں نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع پیدا کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک مل کر خطے کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں، چین اور پاکستان میں اقتصادی تعاون فروغ پا رہا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کی کامیاب اقتصادی پالیسیوں کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں لیکن اس سے قبل دہشت گردی کی جنگ میں پاکستانی معیشت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کیساتھ امن اور دوستی کا خواہاں ہے اور ان کیساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ اس سے پہلے چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ فورم کی مدد سے ایشیائی ممالک کے درمیان معاشی تعاون کوفروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایشیا سمیت دنیا بھرسے غربت کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ فورم میں لاوٴس اورنمیبیا کے وزرائے اعظم اورروس اورویتنام کے نائب وزیراعظم بھی شرکت کررہے ہیں۔ اس سال باوٴ فورم فارایشیا کا مرکزی خیال ایشیا کا نیا مستقبل رکھاگیاہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف بھی باؤ کانفرنس میں موجود تھے جبکہ روس اور ویتنام کے نائب وزرائے اعظم سمیت دیگر اعلی حکام نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔