ہنی مون قتل، شیریں دیوانی جنوبی افریقہ کے حوالے،ہنی مون پر اپنی بیوی کو قتل کرانے کی شازش کے الزام کا سامنا کرنے کے والے شرین دیوانی کو جنوبی افریقہ بھیج دیا گیا ہے،سکاٹ لینڈ یارڈ

جمعہ 11 اپریل 2014 06:11

جوہانسبرگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء)سکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ ہنی مون پر اپنی بیوی کو قتل کرانے کی شازش کے الزام کا سامنا کرنے کے والے شرین دیوانی کو جنوبی افریقہ بھیج دیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شرین دیوانی منگل کو مغربی کیپ ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے۔سکاٹ لینڈ یارڈ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’چونتیسں سالہ شیرین کوسات اپریل کو تقریباً رات آٹھ بجے برطانیہ سے جنوبی افریقہ بھجوا دیا گیا ہے۔

اینی دیوانی کے خاندان نے شیرین دیوانی کو قانونی کاروائی کے لیے بھجوانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ شرین دیوانی اور ان کے شوہر کو بندوق کی نوک پر اغوا کیا گیا تھا جب وہ ٹیکسی میں کیپ ٹاوٴن کے نزدیک شہر گوگولیتھو میں تھے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے اینی کی بھائی انیش ہندوچا نے کہا کہ ’یہ ہمارے لیے بہت مشکل وقت ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے خاندان میں سے زندگی ختم ہو گئی ہے۔

جنوبی افریقہ کے لوگوں کی مدد سے اور برطانیہ کے لوگوں کی مدد سے ہم اس صدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کے لیے شرین دیوانی کو جنوبی افریقہ بھجوانا ان کے خاندان کیلیے’نہایت کٹھن‘ تھا۔دوسری جانب شرین دیوانی کے وکلا کا کہنا تھا کہ انہیں جنوبی افریقہ بھجوانے کے لیے زبر دستی نہیں کی جا سکتی۔مگر پچھلے مہینے ہائی کورٹ کے جج نے ان کی اپیل مسترد کر دی تھی اور انہوں سپریم کورٹ میں اپیل کرنے سے روک دیا تھا۔

انہوں نے جنوبی افریقہ کے حکام کی بات مانتے ہوئے کہا کہ ذہنی دباوٴ کی وجہ سے اگر اٹھارہ مہینے میں شرین مقدمے کا سامنا نہ کر سکے تو انہیں واپس برطانیہ بھیج دیا جائے گا۔اینی دیوانی کے قتل کے الزام میں ٹیکسی ڈرائیور زولہ ٹونگو کو اٹھارہ سال کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔چونتیس سالہ شرین دیوانی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی اٹھائیس سالہ بیوی اینی کے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اینی کو کیپ ٹاوٴن میں نومبر 2010 میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔برسٹل سے تعلق رکھنے والے بزنس مین شرین دیوانی پچھلے تین سال سے کاروائی کے لیے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کرتے رہے ہیں مگر اس بار ان کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :