امریکا نے مصر میں سرگرم عسکریت پسند تنظیم انصار بیت المقدس کا نام غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا، انصار بیت المقدس مصری فوجیوں سمیت عام شہریوں کے قتل میں ملوث ہے،تنظیم کی مالی معاونت سنگین جرم تصور کی جائے گی،امریکی وزارتِ خارجہ

جمعہ 11 اپریل 2014 06:13

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء)امریکا نے مصر میں سرگرم عسکریت پسند تنظیم انصار بیت المقدس کا نام غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیاہے،امریکی حکومت کے فیصلے کے بعد تنظیم کی مالی معاونت سنگین جرم تصور کی جائے گی۔امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انصار بیت المقدس اگرچہ مصر کی ایک مقامی شدت پسند تنظیم ہے جس کا براہ راست عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، لیکن دونوں کے افکار و نظریات یکساں ہیں۔

انصار بیت المقدس کا قیام سنہ 2011ء کے مصری انقلاب کے بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ اس تنظیم کے مراکز جزیرہ نما سیناء میں ہیں لیکن تنظیم مصر کے مختلف شہروں میں اہم شخٰصیات، سیکیورٹی حکام اور حکومتی و سیکیورٹی اداروں کے دفاتر پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

اسی تنظیم نے گذشتہ برس مصری وزیر داخلہ پر حملے کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا تھا تاہم پولیس نے یہ کارروائی ناکام بنا دی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں سرگرم عسکری تنظیم انصار بیت المقدس زیادہ پرانی تنظیم نہیں اور نہ ہی تنظیم کے بیرون ملک اثاثوں کی ٹھوس معلومات مل سکی ہیں، تاہم امریکی فیصلے سے یہ واضح ہے کہ بیرون ملک سے کوئی بھی شخص اس تنظیم کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہیں کر سکے گا۔امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ انصار بیت المقدس نے گذشتہ جنوری میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر پر راکٹ حملے میں پانچ مصری فوجیوں کو ہلاک کرنے اور قاہرہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں فوجی تنصیبات پر دھماکوں میں ملوث رہی ہے جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔