موجودہ حکومت، وفاقی وزیرخزانہ ، اسٹیٹ بینک اور ایکس چینج کمپنیز کی مشترکہ حکمت عملی، سعودی امداد اور یورو بانڈز کی کامیابی کے مثبت اثرات نمایاں، آئندہ ہفتہ 2ارب ڈالرز اور جون کے آخر تک امریکہ وعالمی بینک سے 245 کروڑ ڈالرز کی آمد متوقع، معیثت میں استحکام اور روپے کے مقابلے میں ڈالرز کی شرح میں مزیدکمی کا امکان

اتوار 13 اپریل 2014 05:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء ) موجودہ حکومت، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، اسٹیٹ بینک اور ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی مشترکہ حکمت عملی، سعودی امداد اور یورو بانڈز کی کامیابی کے مثبت اثرات نمایاں ہونا شروع ہو گئے،پاکستانی روپے کی نسبت امریکی ڈالر کو مزید تنزلی کا سامنا کرنا پڑا جسکے نتیجے میں ڈالر کی تنزلی کی شرح کی 98 روپے کی حد برقرار، جون تک پاکستانی کرنسی کی قدر میں مزید استحکام متوقع ہے کیونکہ آئندہ ہفتہ یورو بانڈز کی کامیابی سے 2ارب ڈالرز اور جون کے آخر تک امریکہ اور عالمی بینک سے 245 کروڑ ڈالرز کی ملک آمد متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت، وفاقی وزیرخزانہ سینٹر اسحاق ڈار، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی کامیاب مشترکہ حکمت عملی اور یورو بانڈز کی کامیابی کے مثبت اثرات نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں جس سے واضح طور میں ملکی معیثت میں اعتدال اور بہتری کے اثرات نمایاں ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالرز کی امداد اور حکومت کی جانب سے یورو بانڈز کے کامیاب اجراء سے ملک میں اقتصادی صورتحال میں بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے،پاکستان کی سعودی عرب کی جانب سے دی جانے والی ڈیڑھ ارب ڈالرز کی امداد کے ساتھ ہی ملک میں روپے کی قدر میں استحکام اوراس کے مقابلے میں ڈالرز کی قدر میں تنزلی کا عمل شروع ہو گیا تھا ۔

جس کاایک واضح ثبوت روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی اور اس کی کم شرح کا برقرار رہنا ہے، ۔وزارت خزانہ کی جانب سے حالیہ دنوں یورو بانڈز کے کامیاب اجراء کے بعد آئندہ ہفتہ ملک میں 2 ارب ڈالرز متوقع ہیں جن کی آمدکے بعد ملک میں دیگر ذرائع سے بھی ڈالرز کی آمد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو جائے گا ۔ وزارت خزانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق رواں برس 30 جون تک امریکہ پاکستان کو کوالیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں 75 کروڑ امریکی ڈالرز جبکہ عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو 170کروڑ امریکی ڈالرز مو صول ہونے کی توقع ہے جو کہ مجموعی طور پر 245 کروڑ امریکی ڈالرز بنتے ہیں ، اس رقم کے آنے سے نہ صرف ملکی معیثت میں مزید مضبوطی بلکہ روپے کی قدر میں مزید استحکام متوقع ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، اسٹیٹ بینک اور ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی مشترکہ حکمت عملی پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا سبب بن گئی ہے۔ فی الوقت پاکستانی روپے کی نسبت امریکی ڈالر کو مزید تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے جسکے نتیجے میں امریکی ڈالر کی تنزلی کی شرح کی 98 روپے کی حد برقرار ہے ۔گزشتہ چند یوم کے دوران ڈالر کی قدر میں تسلسل سے کمی کے باعث زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں گھبراہٹ بڑھ گئی ہے اور ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو زبردست مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

جن افراد نے گزشتہ چند ماہ کے دوران اوپن مارکیٹ سے تقریبا30 کروڑ ڈالر کی خریداری کی ہوئی انہیں صرف گزشتہ تین دنوں میں 2 ارب70 کروڑ روپے کے بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ، وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنا اگلا ہدف امریکی ڈالر کی قدر کو98 روپے سے مزید نیچے لانے کو مقرر کیا ہے جس کے باعث اس مشترکہ حکمت عملی کے تحت مئی کے مہینہ میں امریکی ڈالر کی قدر95-96 روپے کی سطح تک مزید نیچے آنے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :